نواز حکومت نے ’’نیکٹا‘‘ کو بجٹ نہ دیکر دہشت گردوں سے اظہار یکجہتی کیا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کے جوانوں کی قربانیاں اور اس کے سربراہ کا عزم قابل قدر مگر شریف حکومت نے نیکٹا کو بجٹ نہ دیکر دہشتگردوں سے ’’اظہار یکجہتی‘‘ کیا ہے۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے ویڈیو لنک پر کینیڈا سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکاتی ایجنڈا پر عمل کرنے کی ذمہ داری نیشنل کائونٹر ٹیررزم اتھارٹی (نیکٹا) کو دی گئی اور یہ بات قوم کیلئے حیران کن اور قابل گرفت ہے کہ حکومت نے اس اہم ترین ادارے کی 6 ماہ گزر جانے کے بعد بھی نہ تو ری سٹرکچرنگ کی اور نہ ہی اسے فعال کرنے کیلئے فنڈز دئیے۔ حکمران راتوں رات میٹرو بسوں کیلئے کوئی کمیٹی قائم کیے بغیر اربوں روپے کے فنڈز کا بندوبست کر لیتے ہیں تو دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے ایسا ناممکن کیوں ہے؟ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کا 70فیصد ایجنڈا آج بھی نامکمل ہے۔ ابھی تک مدرسوں کی رجسٹریشن اور کالعدم تنظیموں کی فہرستیں تک مرتب نہیں ہوئیں۔ غیر ملکی فنڈنگ روکنے پر بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ سارا کام زبانی جمع خرچ کے ذریعے چلایا جارہا ہے۔ حکمران اس حوالے سے کوتاہی نہیں قومی جرم کے مرتکب ہورہے ہیں کیونکہ یہ آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے درجنوں کے حساب سے کمیٹیاں بنالی گئیں جن کے آج تک اجلاس بھی نہیں ہوئے۔ دریں اثناء عوامی تحریک نے 16 جون کو یوم شہدائے ماڈل ٹاؤن منانے کا اعلان کر دیا۔ اس روز مرکزی سیکرٹریٹ میں احتجاجی تعزیتی جلسہ ہو گا۔ ن لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو شرکت کیلئے دعوت نامہ ارسال کر دیا گیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری جلسہ سے خطاب میں لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، ڈپٹی سیکرٹری جنرل عامر فرید کوریجہ، صوبائی صدر بشارت جسپال، جنرل سیکرٹری مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، سہیل رضا و دیگر نے شرکت کی۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ احتجاجی تعزیتی جلسہ میں شرکت کرنے کے حوالے سے عمران خان کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کے قتل کے بعد انصاف کا بھی خون کیا گیا۔