اختیارات کا ناجائز استعمال‘ نیب نے اسلم رئیسانی‘ مظہر الحق‘ مردان شاہ کیخلاف انکوائری کی منظوری دیدی
اسلام آباد ( نامہ نگار +آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم خان رئیسانی کے خلاف تحقیقات اور سندھ کے سابق وزیرتعلیم پیر مظہر الحق، سندھ کے سابق وزیر بہبود آبادی سید علی مردان شاہ کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر شکایات کی تصدیق کی منظوری دیدی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماء وسابق وفاقی وزیر سردار یعقوب خان ناصر، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے افسران پارلیمنٹرین انکلیو ہائوسنگ سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سابق سینیٹر ایاز خان مندوخیل کے خلاف ناکافی شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو ختم کرنے کی منظوری دی گئی۔ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں نیب حکام کو بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ کے خلاف دو کیسز میں باضابطہ انکوائری شروع کرنے کی منظوری دی گئی جن میں الزام عائد کیا گیا ہے سابق وزیراعلیٰ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 3 نائب تحصیل داروں کو بھرتی کیا اور یہ بھرتیاں قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئیں ، اس کے علاوہ قومی خزانے کو 6,139 ملین روپے کا نقصان پہنچانے پر ایم ٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے سی ای او خرم افتخار کے خلاف بھی باضابطہ انکوائری شروع کرنے کی منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں محکمہ جیل خانہ جات اور ہوم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے دو افسران اکبر درانی اور بشیر احمد بنگلزئی کے خلاف تحقیقات ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر ختم کرنے بھی منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں سندھ کے سابق وزیر تعلیم اور پیپلزپارٹی کے رہنماء پیر مظہر الحق کے خلاف محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی غیر قانونی انداز میں بھرتیوں پر انکوائری کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ ایک اور کیس میں سندھ کے سابق بہبود آبادی کے وزیر سید علی مردان شاہ کو قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں انکوائری شروع کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اسلم رئیسانی، مظہر الحق، سید مردان شاہ کے خلاف تحقیقات ہوں گی۔