• news

مودی کے اعترافی بیان پر پاکستان میں انکے خلاف مقدمہ درج کرایا جائیگا: سینٹ قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے سقوط ڈھاکہ میں ملوث ہونے کے اعترافی بیان پر ان کے خلاف پاکستان میں مقدمہ درج کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرا کر ان کا پاکستان میں بیان ریکارڈ کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ نریندر مودی پاکستان نہ آئے تو ان کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے جوڈیشل کمشن بھارت بھیجا جائے گا۔ وزارت داخلہ کی طرف سے قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ نادرا کا ڈیٹا مکمل طور پر محفوظ ہے۔ اسے ہیک کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی، انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس کی روشنی میں آٹھ ہزار چھ سو اٹھائیس افراد کے پاسپورٹ روک رکھے ہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا۔ رحمان ملک نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک تیر سے دو شکار کئے ہیں۔ ایک طرف انہوں نے کانگرس کو بے نقاب کیا، دوسری طرف پاکستان توڑنے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ کمیٹی کو چیئرمین نادرا کی طرف سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ نادرا نے پندرہ لاکھ افغانیوں کی رجسٹریشن کر رکھی ہے جبکہ پندرہ لاکھ کے قریب افغانی غیر قانونی طور پر مقیم ہیں جو ملک کے ہر حصے میں موجود ہیں۔ پچاس لاکھ افرادکو سمارٹ کارڈ جاری کئے گئے ہیں۔کمیٹی کے رکن سینیٹر محمد علی سیف کے استفسار پر چیئرمین نادرا نے بتایا شہریوں کا ڈیٹا بیس مکمل طور پر محفوظ ہے اور اسے کوئی چوری نہیں کر سکتا۔ سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے بتایا کہ نادرا کا ڈیٹا آن لائن نہیں۔ رحمان ملک نے ہدایت کی نادرا کے ڈیٹا کے چوری اور اس کے غلط استعمال کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے، ماضی میں سابق صدر آصف علی زرداری اور میرا شناختی کارڈ چوری کر کے اس پر موبائل فون سمز خریدی جا چکی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ برس پینتالیس لاکھ افراد کو پاسپورٹ جاری کئے گئے۔ پینتالیس غیر ملکیوں کو پاکستانی شہریت کے سرٹیفکیٹ دیے گئے، 2013ء میں دو ہزار سرکاری پاسپورٹ منسوخ کئے گئے۔ ڈی جی پاسپورٹ کی طرف سے بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران سولہ سو تریسٹھ پاکستانیوں نے شہریت ترک کر کے دیگر ممالک کی شہریت اختیار کی۔

ای پیپر-دی نیشن