حکومت میں شامل کرنے کیلئے مسلم لیگ (ن) کے جماعت اسلامی سے رابطے
اسلام آباد (شفقت علی/ دی نیشن رپورٹ) خیبر پی کے میں جماعت اسلامی کے اپنے سینئر اتحادی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اختلافات ہیں اور سیاسی ذرائع کے مطابق دونوں کے درمیان یہ ’’مشکل شادی‘‘ ختم ہوتی نظر آ رہی ہے۔ دوسری جانب حکمران مسلم لیگ (ن) جماعت اسلامی کو حکومتی بنچوں پر لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کابینہ کے ایک رکن نے دی نیشن کو بتایا کہ جماعت اسلامی ہماری فطری اتحادی ہے اگرچہ وہ اسمبلیوں میں ہمارے ساتھ نہیں بیھٹتے لیکن اس کے باوجود ہمارے ان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں حکومت کی جانب سے انہیں حکومت میں شامل کرنے کیلئے رابطے کئے جا رہے ہیں جماعت اسلامی مشکل سے ہی پی ٹی آئی کے ساتھ مزید چل سکے گی۔ ہمارا خیال ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور جماعت اسلامی کے درمیان پالیسیوں پر ہم آہنگی ہونے سے اور دونوں جماعتیں مل کر کام کر سکتی ہیں۔ کابینہ کے اس رکن نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ اگر جماعت اسلامی مرکز میں اتحاد میں شامل ہوتی ہے تو توقع ہے کہ وزیراعظم نواز شریف جماعت اسلامی کو متعدد وزارتیں پیش کرینگے۔ وہ بھی دوسرے اتحادیوں کی طرح اپنا حصہ حاصل کرینگے لیکن پورا یقین ہے کہ ہم ان کے ساتھ ملکر کام کر سکتے ہیں اعلیٰ ترین سطح پر مثبت رابطے ہوئے ہیں جو اتحاد کی جانب ایک قدم ثابت ہو سکتے ہیں 2013ء کے الیکشن سے قبل دونوں جماعتیں اتحاد بنانے کے قریب آ گئی تھیں مگر بعد ازاں مذاکرات ناکام ہو گئے کیونکہ مسلم لیگ (ن) یہ ضمانتیں چاہتی تھی کہ وہ الیکشن کے بعد راستے جدا نہیں کرینگے۔ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں جماعت اسلامی کو 15 حلقے پیش کئے تھے۔