بھارتی بیانات پر پاکستانی حکومت کا ردعمل عوام کی ترجمانی نہیں: سراج الحق
اسلام آباد (آن لائن) امیر جماعت اسلامی و سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارتی بیانات پر پاکستانی حکومت کا ردعمل عوام کی ترجمانی نہیں ہے، بھارتی وزیراعظم کے بیانات پر وزیراعظم نواز شریف کو ردعمل دینا چاہئے تھا، نریندر مودی کا بیان دہشتگردی پر مبنی ہے، بین الاقوامی کریمنل کورٹ میں نریندر مودی کے خلاف مقدمہ چلانا چاہئے، بھارت نے پاکستان کو آج تک تسلیم نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپی کے میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے چند جماعتوں نے احتجاج کیا۔ احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن سیاسی معاملات کو سیاسی طریقے سے حل کیا جانا چاہئے۔ صوبائی حکومت بھی مذاکرات کے لئے تیار ہے۔ وفاقی حکومت نے ہر چیز پر ٹیکس لگایا ہے بجلی مہنگی ہونے کی وجہ سے غریب کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات یقیناً کشیدہ رہیں گے۔ بھارت کی اس قسم کی بیان بازی سے خطے میں فساد برپا ہو سکتا ہے۔ بھارت کے مقابلے میں پاکستان ہر لحاظ سے مضبوط ہے۔ بھارت کے بیانات کے ردعمل میں آرمی چیف کا بیان مناسب اور عوامی امنگوں کی ترجمانی ہے۔دریں اثنا سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ بجٹ میں کوئی نیا ویژن نہیں، سٹیٹس کو اور نظام کو بچانے کا بجٹ ہے، تعلیم اور صحت کا حصہ بہت کم ہے، اس وقت 17 ہزار ارب سے زیادہ کا پاکستان پر قرضہ ہے، فاٹا کو بجٹ میں نظرانداز کیا گیا۔ ایٹمی توانائی کے لیے فنڈز میں اضافہ ہونا چاہئے، اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور حکومتی مہنگائی میں کمی کا دعوی کر رہی ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے سے کرپشن بڑھے گی۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام کی فلاح کے بجائے انتظامی اخراجات پر زیادہ زور دیا گیا۔