بدترین لوڈشیڈنگ سے معمولات زندگی معطل، حافظ آباد میں مظاہرہ
لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران) ملک میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ نے معمولات زندگی معطل کرکے رکھ دئیے۔ رات کو مسلسل کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کے لئے دو گھنٹے کی مسلسل نیند بھی خواب بنا دی۔ اندرون شہر اور شمالی لاہور میں لوگ راتیں چھتوں اور گلیوں میں گزارنے پر مجبور ہو گئے۔ بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ نے بیشتر علاقوں میں پانی کی بھی قلت کر دی۔گرمی بڑھتے ہی بجلی کی ڈیمانڈ 20 ہزار میگا واٹ سے بھی بڑھ گئی جس سے شارٹ فال بڑھ کر پونے سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا۔ شارٹ فال میں اضافے کے باوجود صنعتوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے اور تمام شارٹ فال کا بوجھ گھریلو اور عام صارفین پر ڈال دیا گیا۔ گزشتہ روز بھی مرمت کے نام پر تمام سب ڈویژنوں میں تین تین فیڈرز بند رکھے گئے۔ گزشتہ روز شہروں میں 14 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 20 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کسو کی روڈ پر شہریوں نے غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ٹریفک کو بلاک کئے رکھا۔ اس دوران مظاہرین نے سخت نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی بارہ بارہ گھنٹے بندش کی وجہ سے ان کے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ فوری طور پر بند کی جائے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹوں سے بھی تجاوز کر گیا۔ غیراعلانیہ بجلی کی بندش نے صنعتی تجارتی کاروباری پہیہ جام کر دیا۔ ہسپتال میں مریض اور سکول و کالجوں میں طالب علموں کو شدید دشواری کا سامنا رہا جبکہ شہری سراپا احتجاج بنے رہے۔ علاوہ ازیں کمالیہ اور دیگر شہروں میں بھی طویل لوڈ شیڈنگ کی گئی۔