پنجاب: ترقیاتی رقوم خرچ کرنے کے معاملے پر بیوروکریسی حکومت سے فراڈ کر گئی
لاہور (معین اظہر سے) پنجاب میں بیوروکریسی نے ترقیاتی رقوم خرچ کرنے کے مسئلہ پر بھی حکومت کے ساتھ فراڈ کر دیا ہے متعدد محکموں نے کروڑوںکے ترقیاتی منصوبے محض کاغذوں میں شروع کرا دیے جن پر چیئرمین پی اینڈ ڈی کی طرف سینئر چیف آف سیکشن پی اینڈ ڈی کو ڈیوٹی دی گئی تھی کہ وہ محکموں کی طرف سے جاری اعدادوشمار کو کا¶نٹ چھ کے تحت چیک کریں متعدد محکموں کا فراڈ پکڑے جانے کی باوجود اعلی حکام کو لاعلم رکھا جارہا ہے ۔ حکومت پنجاب نے گزشتہ سال 345 ارب کے ریکارڈ ترقیاتی پروگرام کا اعلان کیا تھا۔ جس پر اب تک 236 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں محکموں کی رپورٹ کے مطابق انہیں قریباً 195 ارب روپے ملے ہیں اس میں سے صرف 140 ارب روپے خرچ ہو سکے ہیں ۔ جو کہ ترقیاتی بجٹ کا تقریبا 40فیصد ہے کسی محکمے کے اعداد شمار نہ محکمہ خزانہ ، نہ ہی محکمہ پی اینڈ ڈی کے اعداد شمار کے ساتھ ملتے ہیں حکومت کو رپورٹ دی گئی ہے کہ 75 سے 80 فیصد فنڈز خرچ ہوں گے۔ حکومت کے 345 ارب کے بجٹ جسے ریکارڈ ترین کہا گیا تھا اس کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکے ہیں محکمے عوام کی فلاح کے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ محکمہ خزانہ اور پی اینڈ ڈی سے جو اعداد شمار لئے گئے ہیں ان میں بھی اتفاق نہیں پایا جاتا محکمہ پی اینڈ ڈی کے مطابق236 سے 240 ارب کے منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے محکمہ خزانہ کے ریکارڈ کے مطابق 220 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے محکمہ پی اینڈ ڈی کی رپورٹ کے مطابق محکموں کو قریباً 200 ارب روپے موصول ہوئے۔ محکموں کی طرف کم ترقیاتی رقوم خرچ کرنے کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب پر مشتمل کمیٹی نے وزیر اعلی پنجاب کو محکموں کی جو رپورٹ دی اس میں محکموں نے جو اعتراضات اٹھائے ان کے مطابق ٹینڈرکا پراسیس بہت سست ہے۔ گاڑیوں، جانوروں، ادویات کی خریداری میں بہت زیادہ لمبا پراسیس رکھا گیا ہے۔ پروکیورمنٹ کا پراسیس انتہائی لمبا اور مشکل ہے۔ محکموں اور ان کے اداروں میں کوآرڈنیشن اور محکموں میں پلاننگ سیل موجود نہیں۔ اداروں کے سربراہ کو بار بار تبدیل ہونے کی وجہ سے ترقیاتی پروگرام پر فرق پڑ جاتا ہے۔ پراجیکٹ کی آسامیاں خالی رہتی ہیں۔ بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کا کام انتہائی سست ہے۔ محکموں کی جانب سے کروڑوں کے فنڈز ایڈوانس ٹھیکے داروں کو جاری ہوتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بیورو کریسی اپنے ٹھیکیداروں کے ذریعے کروڑوں روپے کما لیتی ہے۔
ترقیاتی منصوبے