بہترین بجٹ ہے: غریب کیلئے ناکے اور فاقے ہونگے: خواتین ارکان
لاہور (لیڈی رپورٹر) خواتین وزرائ، ارکان اسمبلی اور سیاسی ورکرز خواتین نے بجٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ حکومتی خواتین کے مطابق صوبائی بجٹ 2015-16 بہترین متوازن اور غریب دوست ہے جبکہ اپوزیشن کی خواتین کے مطابق بجٹ اعداد و شمارکا گورکھ دھندا ہے، ہرگز عوام دوست نہیں، غریبوںکوکوئی ریلیف نہیں دیاگیا سب دھوکہ ہے۔ نوائے وقت سے گفتگو میں خواتین وزراء ذکیہ شاہنواز اور حمیدہ وحید الدین نے کہاکہ بجٹ بہترین ہے جو ہماری حکومت کی ترجیحات اور پالیسیوںکے تسلسل کا آئینہ دار ہے اور اس میں عوام کے تمام طبقات کاخیال رکھاگیا ہے، مسلم لیگ ن کی راحیلہ خادم حسین، عظمیٰ بخاری ، شبینہ زکریا بٹ، سعدیہ ندیم نے کہاکہ تعلیم کیلئے کل بجٹ کا 27 فیصد مختص کرنا خوش آئند ہے، اس سے سکولوں میں کمپیوٹر لیبارٹریوںکی تنصیب، چار مزید دانش سکولوں کے قیام، مسنگ فیسیلٹیزکی فراہمی، نئی یونیورسٹیاں قائم کی جائیںگی۔ میری گل ، فرح منظور بلوچ ، حسینہ بیگم ، سائرہ افتخار نے کہا کہ اقلیتوںکے بجٹ کو دوگناکرنا خوش آئند ہے، جنوبی پنجاب کیلئے مختص بجٹ آبادی کے تناسب سے زیادہ رکھ کر حکومت نے ثابت کیا ہے کہ وہ جنوبی پنجاب کی ترقی کوصرف نعرے کے طورپراستعمال نہیں کرتی۔ پیپلزپارٹی کی فائزہ ملک نے کہاکہ بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف اور ملازمین سے مذاق ہے،کسانوں اورکاشتکاروںکو نظراندازکیاگیا، صحت کی مد میں اضافہ کرناکوئی بڑا معرکہ نہیں پنجاب کے عوام تین برس سے ہیلتھ انشورنس کارڈزکا انتظارکر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ق کی خدیجہ فاروقی نے کہاکہ کشکول توڑنے کا وعدہ کرنے والوں نے قرض لے کر بھی عوام کوکوئی ریلیف نہیں دیا۔ تحریک انصاف کی سعدیہ سہیل رانا اور شنیلا نے کہا کہ پنجاب کے بجٹ سے اب مزید ڈاکے، ناکے اور فاقے ہوں گے۔ پنجاب کے بجٹ میں عوام کے لئے کچھ نہیں ہے۔ یہ بادشاہوں اور شہنشائوں کا بجٹ ہے۔ پنجاب حکومت مالی سال 15-2014 ترقیاتی فنڈز کا صرف پچاس فیصد استعمال کر سکی ہے جو کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، پنجاب حکومت کو میٹروبس اور سڑکوں پلوں کے منصوبوں کے علاوہ اور کچھ نظر نہیں آرہا حالانکہ یہ دونوں منصوبے پنجاب کے عوام کو صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی اور دوسری شہری سہولتوں سے محروم کر کے مکمل کئے جارہے ہیں۔ گھریلو خواتین نے بھی بجٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا کچھ نے اسے اچھا جبکہ کچھ نے مہنگائی بڑھنے کا شکوہ کیا۔