این اے 122: سپلیمنٹری رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کل سنایا جائیگا
لاہور ( اپنے نامہ نگار سے) الیکشن ٹریبونل نے این اے122سے متعلق چیئرمین نادرا کی سپلیمنٹری رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنانے یانہ بنانے پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے ،فیصلہ کل 15جون کوسنایاجائیگا۔ الیکشن ٹریبونل میں این اے122میں مبینہ دھاندلی کیخلاف کیس کی سماعت میں چیئرمین نادرا نے بتایا کہ نادرا رپورٹ پرجواعتراضات تھے وہ ختم کرکے سیپلیمنٹری رپورٹ جمع کروادی گئی ہے۔سیپلمنٹری رپورٹ عمران اورسردارایازصادق کے وکلا کے اعتراضات کے بعد تیار کی گئی ہے جس میں تمام حقائق واضح کردئیے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق 99اعشاریہ93فیصد ووٹ درست ہیں جبکہ پہلی رپورٹ کے مطابق این اے 122 میں عام انتخابات کے دوران ایک لاکھ 84 ہزار 151 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے جن میں سے 73 ہزار 478 انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق ہوئی۔ 570 ووٹرزحلقے میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھے اور 255 ووٹوں پر دوہرے شناختی کارڈ نمبر پائے گئے، اسکے علاوہ 370 ووٹوں پر شناختی کارڈ نمبر واضح نہیں تھا جبکہ ایک ہزار 715 کاؤنٹر فائلز پر فنگرپرنٹس بھی موجود نہیں۔ عمران خان کے وکیل نے چیئرمین نادرا کی سیپلیمنٹری رپورٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ۔ انہوں عدالت کو بتایاکہ چیئرمین نادرا نے اختیارات سے تجاوزکیا لہٰذا کارروائی کی جائے۔ ایاز صادق کے وکیل نے کہا کہ سیپلیمنٹری رپورٹ قانون کے مطابق ہے۔ٹربیونل جج کاظم ملک نے کہا کہ میں نے نادرا کو سیپلیمنٹری رپورٹ تیار کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا ،سیلپمنٹری رپورٹ کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کا میں فیصلہ کروں گا۔ میڈیا سے گفتگو میں علی ایازصادق نے کہا کہ تمام شواہد سردارایازصادق کے حق میں آچکے ہیں، عمران خان الزام تراشی بند کریں اور ہمت کے ساتھ سچ کو تسلیم کریں۔