پاکستان سیودی چلڈرن سمیت این جی اوز کیلئے کام کا قانونی طریقہ کار بنائے: امریکہ
واشنگٹن (این این آئی+ رائٹر+ اے ایف پی) امریکہ نے پاکستان میں بین الااقوامی خیراتی اداروں اور این جی اوز کیخلاف کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیو دی چلڈرن ان این جی اوز میں سے ایک ہے جو طویل عرصے سے انتہائی شفافیت کے ساتھ حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی رابطہ میں رہتے ہوئے کام کر رہا ہے۔ یہ بیان میں کہا گیا کہ سیو دی چلڈرن وہ ادارہ ہے جو گزشتہ 35 برسوں سے پاکستان میں صحت، تعلیم اور محفوظ خوراک کے شعبوں میں کام کر رہا ہے اور 40 لاکھ بچوں اور انکے والدین تک اپنی خدمات فراہم کرچکا ہے۔ بیان کے مطابق امریکہ محفوظ اور معاشی طور پر مستحکم جمہوری پاکستان کے قیام کیلئے حکومت کے ساتھ ہے۔ یہ بین الاقوامی غیر سرکاری ادارے جو پاکستان کے معاشی چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں، انہیں امریکی حمایت حاصل ہے۔ یہ مختلف امور میں امریکہ کے عملدرآمدی حصہ دار کے طور پر کام کررہے ہیں۔ حال ہی میں ان میں سے کئی حصہ داروں نے پاکستان میں کام کے دوران اپنی مشکلات کا اظہار کیا تھا جس کے حکومت پاکستان کی ترجیحات کیلئے ان حصہ داروں کی کوششوں پر واضح منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ پاکستان کے ان بین الاقوامی ترقیاتی حصہ داروں کو ملک میں سرگرمیوں کے دوران، شفافیت کیلئے حکومت پاکستان کی ضروریات کا احساس ہے امریکہ یہ بھی تسلیم کرتا ہے کہ ان این جی اوز کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہئے۔ اس مقصد کیلئے امریکہ نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ کوئی معیاری اصول اور ضوابط مرتب کرے جس سے سیو دی چلڈرن سمیت تمام این جی اوز اس قانونی دائر ے میں رہتے ہوئے کام کرسکیں۔ اے ایف پی کے مطابق امریکہ نے سیو دی چلڈرن کے خلاف اقدام پر اپنے ردعمل میں پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف خود نقصان پہنچا رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سی این جی اوز نے پاکستان میں کام کے حوالے سے اپنی دشواریوں کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس کا عالمی پارٹنر کی حکومت پاکستان کی ترجیحات کو سپورٹ کرنے کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا۔ پاکستان کے عالمی ڈویلپمنٹ شراکت دار حکومت پاکستان کی تمام این جی اوز کی شفافیت کی ضروریات کا احترام کرتے ہیں جن کی سرگرمیاں اس ملک کے اندر محدود ہوں ہم اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ این جی اوز کو قانونی ریگولیٹری فریم ورک کے اندر رہ کر کام کرنا چاہئے۔ اس وجہ سے ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایسا معیاری اور شفاف طریقہ کار بنائے جس سیو دی چلڈرن سمیت این جی اوز کو پاکستان میں قانونی طور پر کام کرنے کی اجازت مل جائے۔ جان کربی نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے ذریعے کشیدگی کے خاتمے کا خیرمقدم کریں گے دہشت گردی سے نمٹنا پاکستان اور بھارت دونوں کے مفاد میں ہے۔ پاکستان بھارت تعلقات میں اتار چڑھاؤ کی ایک طویل تاریخ ہے ، موجودہ گرمجوشی اور سرد مہری کے باعث نہ صرف خطے میں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھی بلکہ قیام امن کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا ہے ، جنوبی ایشیا میں امن کے لئے پاکستان بھارت کشیدگی کا خاتمہ ضروری ہے۔ اس حوالے سے کی جانے والی امن کوششوں کو سراہا جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے ذریعے کشیدگی کے خاتمے کا خیر مقدم کریں گے۔ دہشت گردی سے نمٹنا پاکستان اور بھارت دونوں کے مفاد میں ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے ذریعے کشیدگی کے خاتمے کا خیر مقدم کریں گے ۔