افغانستان: حملے ، جھڑپیں،56 طالبان،11 فوجی ہلاک، جنگجوئوں کا ضلع سیاد کے گائوں پر قبضہ
کابل(آئی این پی) افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور فضائی حملے میں طالبان کے فرضی گورنر اور 2 کمانڈروں سمیت 56جنگجو ہلاک اور 37 زخمی ہوگئے جبکہ طالبان کے حملوں اور جھڑپ کے دوران افغان آرمی کی فرسٹ بریگیڈکے بٹالین کمانڈر سمیت11 فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ،دوسری جانب شمالی صوبہ تخار میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ضلعی چیف اور ڈائریکٹر مواصلات سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے۔ وزارت دفاع کے ترجمان جنرل ظاہر عظیمی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران افغان آرمی نے ملک کے 11 صوبوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشنز کئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ ،گولہ بارود اور دیسی ساختہ بم ڈیوائسز بھی قبضے میں لے لیں۔ادھر مشرقی صوبہ کنٹر میں فضائی کاروائی میں طالبان کے فرضی گورنراور 2 کمانڈروں سمیت 15 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ افغان انٹیلی جنس این ڈی ایس کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں بتا یا گیاہے کہ فضائی کاروائی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے طالبان کے فرضی گورنر کی شناخت عمر زردان کے نام سے ہوئی ہے اسکے علاوہ دو طالبان کمانڈر بھی مرنے والوں میں شامل ہیں جن کی شناخت مولوی اصغر اور مولوی شہاب الدین کے نام سے ہوئی ہے ۔ دریں اثناء گوہر صوبہ میں طالبان کے ساتھ جھڑپ میںافغان آرمی کی فرسٹ بریگیڈکے بٹالین کمانڈر شعیب بخشی سمیت 3 اہلکار ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔ ادھر طالبان نے صوبہ سرائے پل کے ضلع سیاد کے گائوں پر قبضہ کرلیا۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ طالبان نے ایک جھڑپ کے بعد گائوں پر قبضہ کیا ہے جس میں ایک پولیس اہلکار اور ایک جنگجو ہلاک ہوگیا۔دوسری جانب شمالی صوبہ تخار میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میںایشکامش کے ضلعی چیف اور ڈائریکٹر مواصلات سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے ۔صوبائی گورنر کے ترجمان سنت اللہ تیموری نے بتایا ہے کہ ضلعی چیف عبدالحمید ایک چیک پوسٹ سے گزر رہے تھے کہ انکی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گی ۔دھماکے کے نتیجے میں ضلعی چیف ،ڈائریکٹر مواصلات جمعہ خان اور 2 گارڈز ہلاک ہوگئے۔