عالم اسلام مجرمانہ خاموشی ختم کرکے روہنگیا مسلمانوں کیلئے مشترکہ حکمت عملی بنائے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ میانمار میں مسلمانوں پر انسانی تاریخ کے بدترین مظالم جاری ہیں مگر خود کو مہذب اور انسانی حقوق کے چیمپئن کہنے والے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جانوروں کے حقوق پر شور مچانے والوں کو ذبح ہوتے نوجوان، زندہ آگ میں جلائے جانے والے بچے اور برہنہ خواتین کے کٹی گردنیں کیوں نظر نہیں آتیں، عالم اسلام مجرمانہ خاموشی اور بے حسی کو ختم کرکے روہنگیا مسلمانوں کے تحفظ کیلئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے۔ اسلام آباد ڈی چوک میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا برما میں نوجوانوں کو ذبح کیا جا رہا ہے، بچوں کو زندہ آگ میں ڈال دیا جاتا ہے اور حاملہ خواتین کے پیٹ پھاڑ کر بچوں کو نکالا جاتا ہے اور بچے کی آنکھیں نکال کر اُسے نیزوں میں پرویا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کو ذبح کرکے ان کا خون کتوں کو پلایا جارہا ہے۔ یہ سب مظالم اس جدید دنیا کے سامنے ہورہے ہیں جو خود کو مہذب، ترقی یافتہ اور جمہوری کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے نام نہاد محافظ جانوروں پر ہونے والے ظلم کے خلاف آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں مگر برما میں انسانیت سوز مظالم پر کسی کے ماتھے پر بل نہیں پڑتا اور کسی کی زبان سے اس ظلم کے خلاف ایک بھی لفظ نہیں نکلتا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ یا اوآئی سی کو برما، بنگلا دیش اور مصر میں جاری مسلمانوںکے قتل عام سے کوئی غرض نہیں۔ ضرورت ہے کہ پاکستان آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرے اور عالم اسلام کے وزرائے خارجہ کا اسلام آباد میں اجلاس طلب کرکے دنیا بھر میں مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے مشترکہ حکمت عملی کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم میں بنگلا دیشی حکومت بھی برابر کی شریک ہے۔ حکومت پاکستان برما کے سفیر کو ملک بدر کرے۔