• news

پیرس شو میں جے ایف 17 تھنڈر مرکز نگاہ، پاکستان کو پہلا برآمدی آرڈر بھی مل گیا

کراچی +اسلام آباد(سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) پاک فضائیہ کے جے ایف17 تھنڈر نے پیرس ائیرشو کے دوران کمال کرتب دکھائے۔ پاکستانی طیارہ مرکز نگاہ بن گیا۔ جے ایف تھنڈر اس سے پہلے متحدہ عرب امارات، چین اور ترکی میں بھی اپنی صلاحیت دکھا چکا ہے۔ پاکستان کو ائر شو میں جے ایف تھنڈر کا پہلا برآمدی آرڈر بھی مل گیا۔ جے ایف تھنڈر طیاروں کو خریدنے والا ایک ایشیائی ملک ہے، جسے 2017ء میں طیاروں کی فراہمی شروع کردی جائے گی، برطانوی ویب سائٹ کے مطابق چینگدو پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کے اشتراک سے تیار کردہ جے ایف 17تھنڈر لڑاکا طیارے کے پہلے برآمدی سودے کے حتمی معاہدے کے طے ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔ جے ایف تھنڈر کے سیلز اور مارکیٹنگ کے سربراہ پاکستان ایئر فورس کے ایئر کموڈور خالد محمود کا کہنا ہے کہ ایک ایشیائی ملک کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں، انہوں نے خریدار ملک اور طیاروں کی فراہمی کی تعداد کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ جے ایف17 کی سیلز کے لئے ترقی پذیر ممالک سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔ مشرق وسطی کے کئی ممالک میں سیاسی بحران کی وجہ سے ان کی فروخت میں تاخیر کی گئی۔ رواں برس پاکستان اس کی 3مثالیں لایا ہے، جن میں ایک جامد ڈسپلے، دوسرا محو پرواز اور تیسرا بیک اپ کے طور پر کام کرنے والا شامل ہے۔ پیرس میں اس سال جے ایف17 کے دستے کو اہم مارکیٹنگ پیش رفت حاصل ہو سکتی ہے۔ ایئر کموڈور خالد محمود کا کہنا ہے کہ 11 ممالک نے اس طیارے کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس طیارے کے اپ ڈیٹ ورژن کے متعلق معلومات فراہم کیں۔ جے ایف تھنڈر 17 کم وزن ملٹی رول طیارے ہیں جو آواز کی رفتار سے دوگنا زیادہ رفتار سے 55 ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق جے ایف تھنڈر کی خریداری میں دیگر ممالک کی دلچسپی کی بنیادی وجہ اس کی کم قیمت ہے جو امریکی ایف 16 سے 18 لاکھ روپے تک کم ہے۔اسلام آباد سے سٹاف رپورٹر کے مطابق جے ایف 17 تھنڈر کی فروخت کیلئے چار براعظموں کے متعدد ممالک سے بات چیت چل رہی ہے۔ باور کیا جاتا ہے کہ پاکستان کو طیارے کا پہلا برآمدی آرڈر وسط ایشیائی ریاست آذربائیجان یا سری لنکا سے موصول ہوا ہے، ذرائع کے مطابق کم لاگت کے اس طیارے کی خریداری کیلئے ایشیا میں آذربائیجان و سری لنکا، افریقہ میں نائیجیریا، جنوبی امریکہ میں ارجنٹائن اور یورپ میں بلغاریہ کے ساتھ بات چیت چلتی رہی ہے، نائیجیریا اور دونوں ایشیائی ملکوں کے ساتھ سمجھوتہ پر بات کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ بلغاریہ کی طرف سے خریداری کا امکان اس لئے کم ہے کہ جے ایف 17 کو سردست نیٹو کے نظام سے ہم آہنگ نہیں کیا گیا جب کہ ارجنٹائن جے ایف 17 اور دیگر متبادل طیاروں کا جائزہ لے رہا ہے۔ قوی امکان ہے کہ طیارے کا اگلا خریدار نائیجیریا ہوگا۔ اے ایف پی کے مطابق ایئر شو میں بوئنگ اور ائر بس کمپنیوں نے 20بلین ڈالر مالیت کے آرڈر حاصل کرلئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن