• news

’’سیو دی چلڈرن‘‘ کو بحال کرنا غلطی ہے، حکومت تخریب کار این جی اوز کا نوٹس لے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سمیت حکومتی ترجمانوں نے این جی اوزکے حوالے سے جس واضح موقف کا اظہار کیا تھا حکومت امریکی دبائو پر اس سے پیچھے ہٹتی نظر آرہی ہے، وزیر داخلہ نے بیرونی این جی اوز کی پاکستان میں مشکوک سرگرمیوں، تہذیب و تمدن اور ثقافت کو بدلنے اور مغربی رنگ میں رنگنے کی سازشوں کو بے نقاب کرنے کے بعد ’’سیودی چلڈرن‘‘ پر پابندی لگائی تھی مگر امریکی دبائو کے بعد یہ این جی او حکومت کے سامنے کھڑی ہوگئی جس کے بعد حکومت نے پسپائی اختیار کرتے ہوئے اس پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جو بیرونی این جی اوز حکومتی اجازت اور مرضی سے پاکستان میں تعلیم اور صحت کی بہتری کیلئے خلوص دل سے کام کررہی ہیں وہ ہماری محسن ہیں اور انہیں ہم خوش آمدید کہتے ہیں مگر این جی اوز کے نام پر کام کرنے والی ایسی تخریب کار ایجنسیوں جن میں شکیل آفریدی جیسے ملک دشمن عناصر اور ایجنٹوں نے پناہ لے رکھی ہو اور جو ملک میں دہشت گردی اور تخریب کاری جیسے جرائم میں ملوث ہیں انہیں ملکی سلامتی اور استحکام سے کھیلنے کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دی جاسکتی، حکومت کو ان کی سرگرمیوں کا سختی سے نوٹس لینا ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری بھارت کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور وہ ہر صورت اس منصوبے کو ناکام بنانا چاہتا ہے، ہم اس علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال پر آنکھیں بند نہیں کرسکتے۔ سراج الحق نے کہا کہ این جی اوز کے ورکروں کو صرف انہی علاقوں میں کام کرنے کی اجازت ہونی چاہئے جہاں حکومت اور تعلیم و صحت کے اداروں کی طرف سے ضرورت محسوس کی جارہی ہو، قبائلی ایریاز سمیت ایسے علاقے جو حساس ہوں اور جن میں فوج کام کررہی ہو وہاں این جی اوز کوکسی صورت بھی داخلے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن