بینظیر قتل کیس کے 2 گواہ اہم شخصیت کے کہنے پر قتل کئے: عزیر بلوچ
پشاور /کراچی (صباح نیوز)کراچی میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ہیں۔ عزیر جان بلوچ پشاور کی ایک تین منزلہ عمارت میں حساس اداروں کی تحویل میں ہے۔ ملزم کا پینتالیس منٹ کا ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔ عزیر جان بلوچ نے جو قتل کی درجنوں وارداتوں میں ملوث رہا ہے نے بے نظیر بھٹو کے قتل کے دو اہم گواہوں کے قتل کا بھی انکشاف کیا ہے، جس میں ایک نام بینظیر بھٹو کے سابق سکیورٹی انچارج مقتول خالد شہنشاہ کا ہے۔ اس نے بتایا ہے کہ یہ قتل اس نے ملک کی ایک اہم شخصیت کے کہنے پر کئے، اس کے علاوہ اس نے دو سابق وزرا کے کہنے پر بھی متعدد قتل کئے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ انکشافات کے بعد آئندہ 48 گھنٹوں میں متعدد گرفتاریاں ہونے کا قوی امکان ہے۔ ویڈیو ریکارڈنگ میں پاکستان کے سابقہ صدر کا بھی ذکر ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ وہ کس کس کے کہنے پر بھاری رقوم دبئی بھجواتا تھا اور منی لانڈرنگ میں کون کون لوگ ملوث تھے اور بھتے سے حاصل ہونے والی رقم وہ کس کس کو دیتا تھا، اس حوالے سے متعلقہ بینکوں سے بھی ریکارڈ نکلوا لیا گیا ہے۔ اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سابق وزیر داخلہ کے کہنے پر اس نے کتنے قتل کئے۔ عزیر جان بلوچ نے انکشاف کیا کہ کراچی اور اندرون سندھ میں اس نے کئی زمینوں پر قبضے کئے۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق اس کی گرفتاری وقت آنے پر ظاہر کی جائے گی، عزیر جان بلوچ کو اس کی حفاظت کے پیش نظر انتہائی خفیہ طریقے سے مختلف مقامات پر رکھا جا رہا ہے۔