پاکستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر ترقیاتی امداد کی منظوری، اقتصادی راہداری معاشی استحکام کا ذریعہ بنے گی: عالمی بنک
واشنگٹن( صباح نیوز)حکومتی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عالمی بنک نے پاکستان کے لئے 50 کروڑ ڈالر کی ترقیاتی امداد کی منظوری دیدی ہے۔اس امداد کو نجی شعبے اور مالیاتی اداروں کے استحکام کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں واشنگٹن میں معاہدے پر دستخط ہوئے۔پاکستان کی جانب سے سفیر، جلیل عباس جیلانی اور عالمی بنک کی جانب سے جنوبی ایشیا کے لئے نائب صدر اینکس ڈیکسون نے دستخط کئے۔اس گرانٹ کو نجی شعبے اور مالیاتی اداروں کے استحکام کے لئے استعمال کیا جائے گا۔عالمی بنک کی یہ گرانٹ معاشی استحکام کے لئے دی جانے والی ایک ارب ڈالر مالیت کے منصوبے کی دوسری قسط ہے، جس کی منظوری سے قبل بنک کے بورڈ نے پاکستان کی موجودہ معاشی سرگرمیوں کا باضابطہ جائزہ لیا۔معاہدے پر دستخط کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عالمی بنک کی نائب صدر اینکس ڈیکسون نے پاکستان میں اکنامک کوریڈور کی تعمیر اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ذکر کیا اور کہا کہ معاشی شرح نمو 4.2 فیصد پر پہنچ گئی ہے، جو معاشی استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہدری پاکستان میں معاشی استحکام کا ذریعہ بنے گا اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی۔ پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے عالمی بنک کی جانب سے گرانٹ کی منظوری کو پاکستان کی موجودہ حکومت کے معاشی استحکام کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی توثیق قرار دیا اور بتایا کہ آئندہ ہفتے توانائی کے شعبے کے فروغ کے لئے مزید 50 کروڑ ڈالر کی گرانٹ کی منظوری متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک پاکستان کے انرجی سیکٹر اور معاشی استحکام کے لئے مجموعی طور پر دو ارب ڈالر گرانٹ جاری کر رہا ہے۔ لیکن یہ اس کی معاشی کارکردگی پر منحصر ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ بنک نے موجودہ حکومت کی معاشی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ یہ ہمارے لئے اہم ہے توقع ہے کہ توانائی کے شعبے میں نجی اداروں کی مدد کے لئے 50 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط آئندہ ہفتے جاری کردی جائے گی۔ اس سلسلے میں بنک کے بورڈ کا اجلاس اگلے ہفتے منعقد ہوگا۔