پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کیلئے والی بال کورٹ، لائبریریاں بنانے کا فیصلہ
لاہور (میاں علی افضل سے) محکمہ جیل خانہ جات نے پنجاب کی جیلوں میں موجود 48ہزار قیدیوں و حوالاتیوں کیلئے والی بال کورٹ اور انٹرنیشنل معیار کی فل ائرکنڈیشن لائبریریاں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں لاہور ریجن کی جیلوں میں کام شروع کر دیا گیا ہے۔ منصوبے کی تکمیل کیلئے سرکاری فنڈز کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات سے ملنے والی رقم بھی خرچ کی جائیگی۔ آئی جی جیل خانہ جات میاں فارروق نذیر کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ویژن کے مطابق حوالاتیوں اور قیدیوں کو معاشرے کا مفید شہری بنانے اور آئندہ جرائم سے دور رکھنے کےلئے تمام تر اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کو خواندہ بنانے کےلئے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے تعلیم دی جا رہی ہے جبکہ ٹیوٹا کی مدد سے حوالاتیوں اور قیدیوں کو مختلف ہنر مندی کے کورسسز کروائے جا رہے ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں تمام جیلوں میں لائبریریاں بنانے کےلئے 7کروڑ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ تمام جیلوں میں لائبریریاں کے قیام کےلئے بارکوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں جبکہ والی بال کورٹ کےلئے جیلوں کے اندر موجود جگہ کے انتخاب کے متعلق تفصیلات مانگی گئی جو تمام جیلوں کے سپرنٹنڈنٹ نے آئی جی جیل خانہ جات کو بھجوا دی ہیں۔ ابتدائی طور پر والی بال کورٹ کےلئے فی جیل 15سے 20لاکھ روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ جیلوں میں بنائی جانیوالی لائبریریاں میں ملٹی پرپس ہال بنائے جائیں گے جس میں قیدیوں کو تعلیم و تربیت کے حوالے سے خصوصی لیکچر بھی دئیے جائیں گے جبکہ اس کیساتھ ساتھ ایگزامینشن سینٹر بھی بنائے جائیں گے جہا ں جیل کے حوالاتی اور قیدی میٹرک ، انٹرمیڈیٹ ودیگر امتحانات کے پیپر دے سکیں گے۔
جیل لائبریریاں