• news

آج پاکستان میں جمہوریت بینظیر بھٹو کے طفیل ہے:مقررین:پیرس میں سالگرہ منائی

پیرس (صاحبزادہ عتیق سے) پیپلز پارٹی فرانس کے زیر اہتمام بینظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا صدارت پیپلز پارٹی فرانس کے نائب صدر اور کوآرڈینیٹر یورپ چودھری یوسف کامران گھمن نے کی جبکہ مہمان خصوصی سابق وزیر ایم این اے شگفتہ جمانی تھیں جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض میڈیا ایڈوائزر ایم اے صغیر نے ادا کئے تلاوت کلام پاک کی سعادت حافظ حبیب الرحمن نے سٹیج سیکرٹری نے کہا بینظیر بھٹو بھی پاکستانی قوم کیلئے ایک نعمت عظیم تھیں انہوں نے پاکستان کی عوام کیلئے وہ کارنامے انجام دئے جو رہتی دنیا تک قائم و دائم رہیں گے انہوں نے پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے آبدوزوں اور مزائیل ٹیکنالوجی کا حصول ممکن بنایا بینظیر زندہ ہے جب تک سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہے گا تم کتنے بھٹو مارو گے ہر گھر سے بھٹو نکلے گا اور پاکستان پیپلز پارٹی زندہ باد کے نعروں سے حال گونجتا رہا۔ شعبہ خواتین کی صدر شمیم بھٹو کو دعوت خطاب دی گئی تو انہوں نے ان الفاظ میں محترمہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ فرانس کے سابق صدر اشرف گوندل نے کہا ہمیں فخر ہے کہ ہم نے بینظیر بھٹو شہید کے ساتھ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے کام کیا ہے بلاول بھٹوزرداری کی قیادت میں متحد ہونا ہے۔ بینظیر بھٹو نے شہید ذولفقار علی بھٹو کی شہادت کے بعد جو علم اٹھایا وہ ملک میں جمہوریت کی مکمل بحالی تھا یہ سفر انہوں نے ہر مشکل میں جاری رکھا اور اس کیلئے اپنی جان تک قربان کر دی اور انہوں نے جمہوریت کی مکمل بحالی پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں کی اور آج ملک میں جو جمہوریت قائم ہے یہ سب پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور بینظیر بھٹو کی طفیل ممکن ہوئی ہے۔ آصف علی زرداری پر جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے تو بینظیر بھٹو نے آمروں کے سامنے کسی قسم کی مصلحت سے کام نہیں لیا۔ شگفتہ جمانی نے کامران یوسف گھمن کو اجرک کا تحفہ پیش کیا۔ چودھری کامران یوسف گھمن نے کہا آج ہم محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی سالگرہ منا کر یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ان کی جمہوریت کیلئے قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کی جدوجہد کو بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری کی قیادت میں جاری رکھیں گے۔ قاری فاروق احمد نے بے نظیر بھٹو شہید اور جمہوریت کے لئے تمام شہداء کے ایصال ثواب کے لئے دعا خیر کرائی روزہ افطار کی وجہ سے اس پروگرام کو محدود کر دیا گیا اور حاضریں کا روزہ افطار کروایا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن