کراچی: گرمی اور حبس سے مرنیوالوں کی تعداد 430 ہوگئی: ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے جاری، سڑکیں بلاک لوگ بجلی نہ ہونے سے نہیں مرتے: عابد شیر
کراچی + لاہور + اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + نیوز رپورٹر + نامہ نگاران + نمائندہ خصوصی + نیشن رپورٹ) کراچی میں شدید گرمی اور حبس سے تین روز کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 430 ہو گئی ہے جبکہ گرمی سے متاثرہ سینکڑوں افراد کو ہسپتال پہنچایا گیا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ ہے۔ جبکہ سندھ میں شدید گرمی سے ہلاکتوں پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این ڈی ایم اے) نے پاک فوج سے مدد طلب کر لی ہے جبکہ ٹھٹھہ اور تھرپارکر میں گرمی سے ہلاکتیں 25 ہو گئیں ہیں جبکہ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی گرمی سے 25 افراد دم توڑ گئے ہیں۔ جبکہ بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا اور احتجاج کے دوران سڑکوں کو بلاک کردیا گیا۔ لاہور، فیصل آباد، ملتان، کراچی، حیدر آباد، ملکوال، نارنگ منڈی، ساہیوال اور دیگر شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور لوڈشیڈنگ کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں شدید گرمی اور حبس کے باعث 3 روز میں جاں بحق افراد کی تعداد 430 ہو گئی ہے۔ نیشن رپورٹ کے مطابق کراچی میں گرمی اور حبس سے مرنے والوں کی تعداد 400 ہو گئی ہے۔ ایدھی سرد خانے کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس تین روز کے دوران 180 نعشیں لائی گئیں اب ان کے پاس مزید نعشیں رکھنے کی گنجائش نہیں علاوہازیں سرد خانوں میں نعشیں رکھنے کی گنجائش ختم ہو گئی ہے۔ جبکہ آئی این پی کا کہنا ہے کہ ملک میں مرنے والوں کی تعداد 600 تک پہنچ گئی۔ شہری مختلف علاقوں سے مرنے والوں کی نعشیں سرد خانے لا رہے ہیں۔ جبکہ سرکاری ہسپتال نعشوں سے بھرگئے۔ کراچی میں ہفتہ کو درجہ حرارت 45 جبکہ اتوار کو 43 درجہ ریکارڈ کیا گیا۔ ایدھی انتظامیہ کے مطابق گرمی سے مرنے والوں میں بزرگوں کی تعداد زیادہ ہے جبکہ بے گھر اور لاوارث افراد بھی قیامت خیز گرمی کا نشانہ بنے۔ ادھر وزیراعظم محمد نواز شریف نے کراچی میں موسم کی شدت کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے این ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے متاثرہ افراد کو بہترین طبی امداد پہنچانے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ بجلی کی فراہمی کی صورتحال پر وزیراعظم آفس کو مسلسل آگاہ رکھا جائے۔علاوہ ازیں کراچی میں دوپہر کے بعد کئی علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا اور لوگ گھروں سے نکل آئے۔ علاوہ ازیں کراچی کے جناح ہسپتال میں 180، عباسی شہید میں 69، سول ہسپتال میں 35، قطر ہسپتال میں 23، انڈس ہسپتال میں 17، لیاقت نیشنل ہسپتال میں 12 اور دیگر ہسپتالوں میں بھی نعشیں لائی گئیں ہیں جبکہ سندھ حکومت نے تمام سرکاری ہستپالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ کراچی میں لوگوں کی ہلاکتوں کی ذمہ دار کے الیکٹرک ہے، وزیراعظم نے کراچی واٹر بورڈ کیلئے اڑھائی ارب روپے جاری کر دیئے ہیں، شہروں میں لوڈشیڈنگ 6 گھنٹے جبکہ دیہاتوں میں شیڈول کے مطابق 8 گھنٹے کی جا رہی ہے، مشرف کے دور حکومت میں کے الیکٹرک کو پرائیویٹ کرنے کا فیصلہ غلط تھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور حکومت میں کراچی الیکٹرک کو پرائیویٹ کیا گیا جس کے تحت وفاق کو 25 فیصد حصہ دیا گیا جبکہ کے الیکٹرک کو 75 فیصد حصہ دیا گیا، انکا فیصلہ غلط تھا اور غلط معاہدے کئے گئے۔ کے الیکٹرک کو تحویل میں لینے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا انوکھی منطق اپنائی کہ لوگ بجلی نہ ہونے سے نہیں مرتے۔ لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر حکومت کیخلاف سازش ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے شدید لوڈشیڈنگ پر قوم سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے نجی ٹی وی پر کہا کہ لوڈشیڈنگ کیلئے پہلے دو روزوں کی معافی دیدیں، آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔ ایم کیو ایم سے معافی نہیں مانگوں گا۔ کوشش ہو گی کہ آئندہ عوام کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔ چاروں صوبوں میں جہاں احتجاج ہو رہا ہے وہاں ریکوری کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو تحویل میں نہیں لیا جا رہا ایسی کوئی بات زیر غور نہیں۔ ادھر ٹھٹھہ اور تھرپارکر میں شدید گرمی اور حبس سے ہلاکتوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔ جبکہ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی مزید 25 افراد گرمی سے دم توڑ گئے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی میںسوئی گیس اوربجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے دلبرداشتہ ہو کر لوگ سڑکوں پر نکل آئے حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔ وزیرآباد سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی شدت کے باعث 50 سالہ شخص جان کی بازی ہارگیا۔ فیصل آباد کے نمائندہ خصوصی کے مطابق مدن پورہ کے علاقہ مکینوں نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف سڑک پر ٹائروں اور کچرے کو آگ لگا کر احتجاج کیا۔ملکوال سے نامہ نگار کے مطابق مظاہرین نے ٹائروں کو آگ لگا کر بھیرہ موٹر وے لنک روڈ بلاک کر دی حکومت کیخلاف شدید نعرہ بازی۔ آئی این پی کے مطابق کراچی میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لئے کے الیکٹرک کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد مرمتی کام میں تاخیر کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کراچی میں شدید گرمی سے ہونے والی ہلاکتوں پر دلی دکھ کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ فوری ختم کی جائے۔ علاوہ ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج اور سندھ رینجرز نے کراچی اور اندرون سندھ میں 22 ہیٹ سٹروک سنٹر قائم کر دئیے۔ کراچی میں سندھ رینجرز نے 10 اور پاک فوج نے 4 مراکز قائم کئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے پاک فوج اور رینجرز کی جانب سے سندھ میں ہیٹ سٹروک سنٹرز کے قیام کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ہیٹ سٹروک سنٹر کا قیام مثبت اور خوش آئند ہے۔ نیوز رپورٹر کے مطابق بجلی کی طویل بندش کے باعث گرمی کے ستائے شہری پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔ شہروں اور دیہات میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں ٹرانسفارمر جلنے اور فیڈرز ٹرپ ہونے سے لوگوں کو پانی کے حصول سمیت سحری و افطاری کے دوران پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ نامہ نگار کے مطابق ہنجروال کے علاقہ میں ریڑھی پر سبزی فروخت کرنے والا 50 سالہ ریڑھی بان 3 بچوں کا باپ گرمی کی شدت سے جاں بحق ہوگیا ہے۔ مانانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق سخت گرمی کے باعث مستری زیر تعمیر مزار سے گر کر ہلاک ہوگیا۔ نواحی لیٹاں کا رہائشی مستری بشیر احمد کوٹ حیات خاں میں واقع ایک مزار پر تعمیراتی کام میں مصروف تھا کہ شدید گرمی کے باعث اچانک چکرا کر گر گیا اور ہسپتال لے جاتے دم توڑ گیا۔ گوجرانوالہ میں نمائندہ خصوصی کے مطابق سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ جاری رہی جس پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ تتلے عالی سے نامہ نگار کے مطابق سحر و افطار کے دوران لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ شام کے وقت گیس کی بندش بھی معمول بن گئی جس پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہری بجلی کی طویل ترین بندش پر سراپا احتجاج بن گئے۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے سے تجاوز کرگیا۔ قلعہ دیدار سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بندش نے زندگی اجیرن بنا دی۔ 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے لوگ بے حال ہوگئے۔ معصوم بچے، خواتین گرمی سے بے حال ہوکر ہسپتال جاپہنچے۔ لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا ہے کہ جناح ہسپتال کراچی میں گرمی سے متاثرہ 1300 سے زائد مریض لائے گئے۔ جناح ہسپتال میں گرمی سے متاثر 180 مریض جاں بحق ہوئے۔ کراچی سے خصوصی رپورٹر کے مطابق محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج منگل سے جمعرات کے دوران وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا سسٹم شمالی علاقوں میں داخل ہوچکا ہے۔ آج (منگل) سے کراچی سمیت ساحلی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔ صباح نیوز کے مطابق کراچی میں بجلی کے بدترین بحران اور شدید بدانتظامی کے باعث شہر میں پیدا ہونے والی صورتحال پر ادارہ نورِحق میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیرصدارت ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجلی کے بدترین بحران اور بدانتظامی پر جماعت اسلامی کراچی کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ دائر کرے گی۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس امر کا اظہار کیا ہے کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کو بجلی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے مارکٹیں رات 9 بجے بند کرنے کا حکم دیدیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک کے حکام کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ وزیراعلیٰ نے احکامات میں کہا ہے کہ تمام سائن بورڈز کی لائٹس بھی رات 9 بجے بند کردی جائیں۔سرکاری دفاتر میں ائرکنڈیشنر دن 11 بجے کے بعد چلائے جائیں۔