خیبر پی کے اسمبلی، اپوزیشن کی غیر موجودگی ، کثرت رائے سے صوبائی بجٹ پاس
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبرپی کے اسمبلی نے 59 مطالبات زرکی منظوری دیتے ہوئے 4 کھرب 87 ارب 88 کروڑ 40 لاکھ روپے کا صوبائی بجٹ برائے مالی سال 2015-16ء کثرت رائے سے پاس کردیا۔ اسمبلی کا بجٹ اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں صبح ایک گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ قومی وطن پارٹی کے ارکان اسمبلی انیسہ زیب طاہر خیلی، معراج ہمایوںاوربخت بیدار نے کٹوتی تحریکیںپیش کیںجس کے جواب میں سینئر صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ نے کہا ٹرانسپورٹ کے مسئلہ کے حل کیلئے نوازشریف صوبہ کومیٹروبس کی سروس فراہم کرنے کی بجائے ہمیں ریلوے ٹریک بنانے کیلئے پہلے سے موجوداراضی استعمال کرنے کی اجازت دیدیں تو صوبہ کے عوام کوبہترسفری سہولیات میسرآئیںگی صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور حاجی حبیب الرحمن نے کہا قبرستانوںکی چاردیواری اور اراضی خریدنے کیلئے خطیر رقوم کی ضرورت ہوتی ہے مگر وزارت خزانہ چند کروڑ روپے کی رقم دیکر گلوخلاصی کروا لیتا ہے جو قرین انصاف نہیںہے۔ صحت، تعلیم سمیت دوسرے محکموں کو جاری فنڈز پر تبصرہ کرتے ہوئے ارکان نے کہا اب محکموںکی کاکردگی کو بہتر بنایا جائے۔ کٹوتی تحریکوں سمیت بجٹ اور مطالبات زر ہونیوالی بحث کو سمیٹتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے کہا بجٹ پر بحث یا کٹوتی تحریکیں جمہوریت کا حسن ہیں اسلئے ہم ایوان میں بیٹھے ہوئے ارکان کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے پرامن ماحول برقرار رکھا۔ انہوں نے صوبہ کے عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ماضی میں جو قرضے وفاق سے بڑے مارک اپ پر لئے گئے تھے ان قرضوںکو نہ صرف بروقت واپس کرکے صوبائی حکومت نے صوبے کے عوام کے کمزور کندھوں سے بوجھ ہٹایا ہے بلکہ آئندہ سال کسی قسم کا وفاق سے قرضہ نہ لینے اور اپنے محاصل سے حکومتی مشینری کورواںدواںرکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی این پی، آن لائن کے مطابق خیبرپی کے اسمبلی نے اپوزیشن کی عدم موجودگی میں مطالبات زر کی منظوری دیتے ہوئے 487 ارب 88 کروڑ 40 لاکھ مالیت کے بجٹ کو پاس کرلیا ہے۔