کراچی : گرمی سے مزید 200 افراد جاں بحق قائم علی شاہ کی قیادت میں وفاقی حکومت ‘ کے الیکٹرک کیخلاف دھرنا‘ قومی اسمبلی میں احتجاج جاری
کراچی+ لاہور+ اسلام آباد (کرائم رپورٹر+ سٹاف رپورٹر+ کامرس رپورٹر+خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران) کراچی میں بدھ کو شدید گرمی اور حبس سے مزید 200 افراد جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں شدید گرمی کا زور تو ٹوٹ گیا ہے لیکن مختلف ہسپتالوں میں ہیٹ سٹروک سے مزید 200 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ لو لگنے کے باعث سینکڑوں افراد مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ جناح ہسپتال میں مزےد 50 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ دوسری جانب سول ہسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر کے مطابق سول ہسپتال میں ہلاکتوں کی تعداد 93 ہو گئی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کی ہدایت پر چیئرمین این ڈی ایم اے کراچی پہنچ گئے۔ وہ قیامت خیز گرمی کے نتیجے میں ہونے والی سینکڑوں ہلاکتوں کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر کراچی پہنچے ہیں۔ علاوہ ازیں حیدر آباد میں بھی مزید 10 افراد نے دم توڑ دیا۔ نپیرا نے کراچی میں بجلی کے بحران کا نوٹس لیتے ہوئے 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے اور کمیٹی کو فوری کراچی کے معاملے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے اورکراچی میں میتوں کی تدفین کیلئے قبرستان میں جگہ کم پڑ گئی ہے اور تدفین کیلئے لوگوں کو مشکلات کا سامناہے جبکہ گورکنوںنے ریٹ 10 فیصد بڑھا دئیے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے ارکان نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے باہر وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک کیخلاف احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ احتجاج کی قیادت وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کی۔ احتجاج کے دوران ارکان اسمبلی نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف نعرے بازی کی۔ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ خواجہ آصف بجلی دیں یا مستعفی ہو جائیں۔ وفاقی حکومت نے بجلی دینے کا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔ سندھ میں سینکڑوں لوگ بجلی نہ ہونے سے ہلاک ہو گئے ہیں۔ دھرنے سندھ اسمبلی کے بعد دیا گیا جس میں سینئر وزرا نثار کھوڑ، مراد علی شاہ، شرجیل میمن اور دیگر ارکان اسمبلی نے شرکت کی اس موقع پر خواجہ آصف بجلی دو، ورنہ کرسی چھوڑ، شرم کرو، حیاءکرو اور دیگر نعرے لگائے گئے۔ علاوہ ازیں پیپلزپارٹی نے کل 26جون جمعہ کو پنجاب بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر میاں محمد منظور وٹو نے کہا ہے کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف تمام اضلاع میں احتجاج، مساجد اور پریس کلبوں کے باہر مظاہرے کئے جائیں گے۔ آن لائن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف کل 26جون (جمعہ) کو ملک بھر میں احتجاج اور کراچی میں ہلاکتوں پر یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق کی طرف سے جاری بیان کے مطابق تحریک انصاف کے کارکن کل جمعہ کے روز ملک بھر میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کرینگے۔ لاہور پریس کلب کے باہر احتجاج کی قیادت چودھری سرور کریں گے۔ علاوہ ازیں طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے بجلی کا شارٹ فال 6 ہزارمیگا واٹ برقرار رہا شہروں میں 8، دیہاتوں میں 16گھنٹے لوڈشیڈنگ کی گئی۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق چھ روزسے بجلی کی بندش سے پریشان سینکڑوں شہری واپڈاکےخلاف سڑکوں پر نکل آئے، خواتین اورمردوں نے تحریک انصاف کے صوبائی رہنما سردار ضرار احمد مان کی قیادت میں واپڈا کےخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور واپڈاکےخلاف ریلی نکالی۔ وزیرآباد سے نامہ نگار کے مطابق طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ ادھر کراچی میں طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے ٹائر جلاکر کئی مقامات پر سڑکیں بلاک کر دیں۔ علاوہ ازیں کراچی کے ہاکس بے میں نہاتے ہوئے 3پولیس اہلکار ڈوب گئے 2کی نعشیں نکال لی گئی ہیں۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گےپکو حکام کی جانب سے سحر وافطار پر لوڈشےڈنگ سے روزہ داروں کا بُرا حال ہو گیا جبکہ شہر کے بعض مقامات پر شہرےوں نے گےپکو حکام کے خلاف شدےد احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے نوٹس ےنے کا مطالبہ کےا ہے جبکہ گےپکو کی طرح سوئی گےس حکام کی جانب سے بھی سحر وافطار مےں غےر اعلانےہ گےس کی بندش پر شہرےوں کو شدےد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بدترےن لوڈشےڈنگ اور گےس کی بندش کے خلاف پسرور روڈ وحدت کالونی گرجاکھ ،باغبانپورہ، حافظ آباد روڈ، بختے والا پےپلزکالونی مےں شہرےوں نے احتجاج رےکارڈ کیاہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوئے وقت کے مطابق شہر اور گردونواح میں 16 سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر لوگو سراپااحتجاج بن گئے کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق پرائیویٹ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے 4 ارب روپے کی ادائیگی نہ کی تو بجلی کی سپلائی بند کر دینگے۔ علاوہ ازیں کراچی میں قیامت خیز گرمی اور بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے پیش نظر پاکستان کوسٹ گارڈز نے شہریوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہیٹ اسٹروک سینٹر کورنگی نمبر ڈھائی میں قائم کردیا ہے۔ دریں اثنا پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے بلاول ہاو¿س کے ترجمان اعجاز درانی کے ہمراہ بدھ کو جناح ہسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوںنے گرمی اور بجلی کی بندش کی وجہ سے زیرعلاج مریضوں کی عیادت کی۔ علاوہ ازیں شدید گرمی سے ہونے والی ہلاکتوں کے باعث مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی۔ سندھ حکومت نے ایکسپو سینٹر کے ہال کو مردہ خانے میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیویارک سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پاکستانی نژاد انسانی حقوق کی تنظیم نے کراچی میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا ہے۔
اسلام آباد (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے بجلی بحران پر حکومت کیخلاف گزشتہ روز بھی شدید احتجاج کیا، اپوزیشن لیڈر نے دھمکی دی ہے کہ بجلی نہ ملی تو سندھ، پنجاب کو گیس نہیں دیگا۔ حکمران الزامات سے باز رہیں اور بجلی بحران حل کریں کراچی میں ہلاکتوں کے ذمہ دار حکمران ہیں ان سے خون کا حساب لیں گے۔ بجلی بحران پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈ سید خورشید شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت فیڈریشن کی مضبوطی کیلئے ملک کے تمام عوام کے ساتھ مساوی سلوک کرے ہم جمہوریت کیلئے حکومت سے تعاون کر رہے ہیں پیپلزپارٹی کی حکومت کو سابق چیف جسٹس کے حکمناموں کی وجہ سے بجلی بحران حل نہیں کرنے دیا گیا۔ بجلی چوری سندھ اور کے پی کے کے علاوہ پنجاب میں بھی ہو رہی ہے حکومت کے الیکٹرک کو کراچی ہلاکتوں کا ذمہ دار نہ قرار دے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر بجلی بنئے کی طرح لال کتاب نہ کھولے بلکہ بجلی بحران کا حل بتائے۔ اسمبلی میں سیاسی سکور نہ بنائے کوئی قابل عمل تجاویز دی جائےں۔ ہم نے پاکستان کی مضبوطی کے لئے حکومت سے تعاون کیا ہے ایوان کے اندر ماحول کو کشیدہ کرنے کے ذمہ دار غیر ذمہ دار وزراءہیں ہم چاہتے ہیں کہ حکومت پانچ سال پورے کرے باہر بیٹھے لوگ انتظار کر رہے ہیں کہ سیاستدان ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالیں ہمیں اختیاط کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی حفاظت کریں گے اس کے لئے ہر قربانی دیں گے گولی بھی کھانا پڑی تو کھائیںگے۔ حکومت کے الیکٹرک کو ٹیک اوور کرے، سپورٹ کرینگے۔ اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں اموات پر وفاقی حکومت کا ردعمل افسوسناک ہے جس پر خون کے آنسو بہائے جانے چاہئیں، وفاقی حکومت نے کراچی سے لاتعلقی کا اعلان کر رکھا ہے حالانکہ آدھے ٹیکس کراچی سے وصول ہوتے ہیں کراچی کے جھلسنے کی وجہ کے الیکٹرک کو ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے تو حکومت اقدامات کیوں نہیں اٹھاتی۔ بجلی چوری روکنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے حکومت نے جو فیصلے لئے ہیں ان پر عملدرآمد بالکل ہوا ہی نہیں ہے۔ ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے کہا کہ عوام گرمی سے مر رہے ہےں وزیر قصیدے پڑھ رہے ہیں کیونکہ وزیروں کے گھر والے نہیں مر رہے غریب کے بچے مر رہے ہیں۔ امیر زیادہ کھانے سے مرتے ہیں حکمران پاکستانی بننا سیکھیں۔ کراچی میں قبر 35 ہزار سے بنتی ہے غریبوں کے پاس یہ رقم بھی نہیں ہے۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ کراچی کی صورتحال کی ذمہ دار وفاقی حکومت نہیں۔ کراچی میں لوڈشیڈنگ کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر عائد ہوتی ہے سابقہ ادوار میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے آج سسٹم 14ہزار میگا واٹ سے زیادہ لوڈ برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے حلقوں میں 50سے 80فصد تک بجلی چوری ہوتی ہے۔ 2018ءتک 14سے 15ہزار میگا واٹ مزید بجلی سسٹم میں شامل ہوگی ٹرانسمیشن لائنوں کو اپ گریڈ کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد کی کچی بستیوں میں بجلی زیادہ چوری ہوتی ہے۔گزشتہ دنوں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کے دوران دو اہلکار شہید ہوئے اور مرتکب افراد افغانستان بیٹھے ہیں۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں اب تک ہم نے 389 میگا واٹ زیادہ بجلی پیدا کی ہے۔ کراچی الیکٹرک نے پی ایس او، ایس ٹی ڈی سی اور سوئی سدرن کے 57 ارب روپے دینے ہیں، قائد حزب اختلاف سندھ حکومت کی گورننس کا ملبہ ہم پر نہ ڈالیں۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ کراچی میں ہلاکتیں بہت بڑا سانحہ ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہو گئیں۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی نگرانی کے لئے 21رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دیدی۔ بدھ کے روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پارلےمانی کمےٹی قائم کرنے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلی۔
پارلیمانی کمیٹی