پیمرا میں قائم مقام چیئرمین کی تعیناتی کا سلسلہ بند ہو جانا چاہئے: جسٹس جواد
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں میڈےا کمشن عمل درآمد کیس کی سماعت میں عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دےا کہ پیمرا میں قائم مقام چیئرمین کی تعنےاتی کا سلسلہ بند ہو جانا چاہئے، پیمرا آزاد و خود مختار اور غیر جانبدار نہیں ہوگا تو مشکلات پیدا ہوتی رہیں گی، عدالت نے وفاقی حکومت اور پاکستان براڈکاسٹرز ایسو سی ایشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق کی تےاری، پیمرا کے چیئرمین اور ممبران کے تقرری کےلئے ناموں پر اتفاق کرتے ہوئے 29جون تک عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔ سیکرٹری اطلاعات اعظم خان نے عدالت کو بتاےا کہ پیمرا کے چار ممبران ریٹائر ہوچکے ہیں ان کی تقرری کےلئے سمری وزیراعظم کو بھجوائی گئی ہے تاکہ خالی اسامیوں پر تعنےاتی کی جاسکے تاہم انہوں نے عدالتی ہدایت پر ناموں پر مشتمل خفیہ سمری فراہم کر دی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ پیمرا کو آزاد اور غیر جانبدار ادارہ بنانے کے لئے ضروری ہے کہ اس میں تقررےاں میرٹ پر ہوں میڈےا کے لئے ضابطہ اخلاق میں انیس بیس کا فرق تو ہوسکتا ہے مگر الگ الگ معےار نہیں، پیمرا میں تقرریوں کے معاملے پر اشرف ٹوانہ کیس کے عدالتی فیصلے کو مدنظر رکھا جائے تقرری تک ناموں کی سمری کو خفیہ رکھا جائے گا۔ سیکرٹری اطلاعات نے بتایاکہ چونکہ سابق چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے۔ ہائیکورٹ نے چودھری رشید کو عہدے سے ہٹا دیا اس کے بعد نئی تقرری کا اشتہار دیا گیا تو ہائیکورٹ نے اس پر بھی کارروائی سے روک دیا، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کیخلاف اپیل سپریم کورٹ میں کی گئی ہے یا نہیں تو عدالت کو بتایا گیا کہ جلد اپیل کی جا رہی ہے جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اب معاملہ یہاں آئے گا تو ہم دیکھ لیں گے۔
میڈیا کمشن