غریب گرمی سے مررہے ہیں، آج بھی طاقتور ادارے اور افراد لوڈشیڈنگ کے غم سے آزاد ہیں
لاہور (افتخار عالم/دی نیشن رپورٹ) ایسے وقت میں جب ملک میں بجلی کا بحران شدید ہو چکا ہے اور گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث لوگ مررہے ہیں اور لوگوں کو رمضان کے دوران افطار اور سحر کے اوقات میں بھی پوری طرح بجلی میسر نہیں آ رہی ایسے میں اب بھی بہت سے طاقتور لوگ اور ادارے موجود ہیں جن کا لوڈشیڈنگ سے دور کا بھی واسطہ نہیں اور ان کے گھروں دفاتر میں بلاتعطل بجلی آتی رہی ہے آج جب بجلی کا شارٹ فال 5ہزار میگاواٹ سے بھی زیادہ ہے محکمہ بجلی کے حکام کے مطابق 15 سو میگا واٹ بجلی طاقتور لوگوں کے لئے مختص ہے حکام اس کا استعمال ہسپتالوں اور اہم دفاتر کے لئے ظاہر کرتے ہیں تاہم اس میں بھی آدھا سچ ہے ، اہم دفاتر جن میں وزیراعظم ہاﺅس، پارلیمنٹ ہاﺅس، پارلیمنگٹ بلڈنگ، اعلیٰ عدلیہ کے دفاتر ، وزیراعلیٰ ہاﺅسز اور گورنر ہاﺅسز شامل ہیں جہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی اس لسٹ میں دفاع کے حوالے سے بھی کچھ ادارے آتے ہیں، ذرائع کے مطابق اس لوڈشیڈنگ میں بھی پنجاب میں ہی بڑے بزنس ٹائیکون ایسے ہیں جن کی فیکٹریوں میں 24 گھنٹے بجلی آتی ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ تصدیق کے لئے شہر میں موجود بڑے سرکاری دفاتر اور گھروں کا جائزہ لیا جا سکتا ہے، لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ دیئے جانے والے زیادہ تر فیڈر لیسکو کی حدود میں ہیں جن لوگوں کے گھروں میں بجلی نہیں جاتی ان میں کئی طاقتور وزیر اور اپوزیشن کے ”تگڑے“ لوگ بھی شامل ہیں، لیسکو کے 24 کے قریب فیڈر لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، ان میں رائے ونڈ فیڈر، ڈی ایچ اے کے فیڈرز اور پنجاب یونیورسٹی کے فیڈرز شامل ہیں، ذرائع کے مطابق 50فیصد فیڈرز 24 گھنٹے بلاتعطل بجلی فراہم کرتے ہیں جو اسلام آباد کی حدود میں ہیں خواجہ آصف کے علاقے میں 40 فیڈر لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، عابد شیر علی کے علاقے میں بھی مسلسل بجلی آتی ہے۔
غریب مر رہے ہیں