افغانستان کے دشمن ہمارے دشمن ہیں : پاکستان نے افغان پارلیمنٹ پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام مسترد کر دیا
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے افغان پارلیمنٹ پر حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان پر الزام دونوں ممالک کے بتدریج بہتر ہوتے تعلقات کو خراب کرنا ہے۔ بے بنیاد الزامات سے عالمی برادری اور افغان عوام کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے اور امید کی جاتی ہے کہ بھارت بھی اسی جذبہ کا مظاہرہ کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بھارت من گھڑت الزامات کے ذریعہ سلامتی کونسل کی پابندیاں عائد کرنے والی کمیٹی کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس سوال پر کہ بھارت جموں سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کی باڑ کے پیچھے کنکریٹ کی دیوار بنا رہا ہے، ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ایسے اقدامات نہیں کئے جاسکتے جو اس کی زمینی صورتحال کو تبدیل کریں۔ افغان انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے افغانستان کی پارلیمنٹ پر دہشت گردوں کے حملہ کے معاملہ پر پاکستان پر الزام تراشی کے حوالے سے سوال پر ترجمان کا کہنا تھا ہم ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ ہماری واضح پالیسی ہے کہ افغانستان کے دشمن ہمارے دشمن ہیں اور ہم اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہ دینے کا عزم رکھتے ہیں۔ ہم مفاہمتی عمل میں بھی افغانستان سے مکمل تعاون کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی نے افغان پارلیمنٹ پر حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ پاکستانی سفارتخانہ سعودی عرب میں گرفتار زید حامد کی رہائی کیلئے اقدامات کررہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جغرافیائی تبدیلی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے بھارتی سیکرٹری خارجہ کے جواب کا انتظار ہے، بھارت کی جانب سے ابھی تک مذاکرات کی بحالی کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔
پاکستان الزامات مسترد