پنجاب بیورو کریسی کی ناقص کارکردگی کے باوجود سیکرٹریوں کو مزید بااختیار بنانے کا فیصلہ
لاہور (معین اظہر سے) پنجاب میں بیورو کریسی کی ناقص کارکردگی کے باوجود محکموں کے سربراہوں کو مزید بااختیار بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے اب محکموں کے سیکرٹریوں کو گریڈ 19 تک کے افسران کے تبادلوں اور تقرریوں کا اختیار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری سروسز کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو اگلے ماہ چیف سیکرٹری کی زیر صدارت ہونے والے ایڈمنسٹریٹو سیکرٹری کی میٹنگ میں اپنی رپورٹ پیش کریں گے جس کے بعد کیس وزیر اعلیٰ پنجاب کو منظوری کے لئے بھجوا دیا جائے گا۔ لائیو سٹاک اور محکمہ زراعت کے افسران نے وزیراعلیٰ پنجاب کو سمریاں بھجوائی تھیں کہ ان کو ان کے محکموں کے اندر گریڈ 19 تک کے افسران کے تبادلوں کا اختیار دیا جائے جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے چیف سیکرٹری کو رپورٹ بھجوانے کی ہدایت کی تھی۔ اپریل میں ایڈمنسٹریٹو سیکرٹری میٹنگ میںچیف سیکرٹری نے تمام سیکرٹریوں سے تجاویز طلب کی تھیں۔ جون کے تیسرے ہفتے چیف سیکرٹری کی زیر صدارت صوبائی سیکرٹریوں کا اجلاس ہوا جس میں تمام صوبائی محکموں کے سربراہوں نے اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صوبائی محکموں کی کارکردگی بہتر ہوگی۔ حکومت پنجاب نے صوبائی سیکرٹریوں کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اختیار دے دیا ہے کہ وہ جس افسر کو چاہیں سرکاری گاڑی ان کے کام کے اعتبار سے دے سکتے ہیں اس کے لئے جو احکامات جاری کئے گئے ہیں ان کے مطابق سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری 1300 سی سی گاڑی استعمال کر سکے گا۔ ڈپٹی سیکرٹری 1 ہزار سی سی گاڑی استعمال کرسکے گا۔ محکمے میں ایک گاڑی ٹور کے لئے رکھی جائے گی جبکہ ایک گاڑی محکمے کے تین سیکشن افسران کے لئے رکھی جائے گی جو ان کو سرکاری ڈیوٹی کے لئے فراہم کی جائے گی۔سیکرٹری بغیر استحقاق بھی سرکاری گاڑی کا استحقاق نہیں ہے ان کو سرکاری گاڑی استعمال کرنے کی اجازت کا سرٹیفکیٹ دے سکے گا۔
اختیارات