• news

متحدہ کے خلاف بی بی سی کی رپورٹ، برطانیہ تمام معلومات فراہم کرے: پاکستان کا خط

اسلام آباد (اے پی پی + بی بی سی + نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ کی منظوری سے وزارت خارجہ نے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت برطانیہ بی بی سی ڈاکومنٹری میں کئے گئے انکشافات اور حقائق کی تہہ تک پہنچنے کے لئے مدد اور معلومات فراہم کرے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک معتبر نشریاتی ادارے کی ڈاکومنٹری میں کئے گئے انکشافات ہر پاکستانی کےلئے باعث تشویش ہیں۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان نے حقائق تک رسائی کے لئے برطانوی حکومت سے مدد مانگ لی۔ برطانوی حکام کے نام اس خط کا مسودہ وزیر داخلہ چوہدری نثار کی زیر نگرانی وزارت قانون اور داخلہ کے حکام نے مل کر تیار کیا تھا، تاہم سفارتی روایات کے پیش نظر اسے وزارت خارجہ کے ذریعے برطانوی حکام کو بھیجا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ خط میں بی بی سی کی بدھ کے روز نشر ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان ان حقائق تک رسائی چاہتی ہے جو بی بی سی کی رپورٹ میں بیان کیے گئے ہیں۔ خط میں اسی موضوع پر ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی مشاورت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے بی بی سی کی رپورٹ میں بیان کردہ حقائق پر تشویش کا اظہار کیا اور ان کی خواہش ہے کہ اس نازک اور تشویش ناک معاملے کے حقائق تک فوری طور پر پہنچا جائے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے لئے یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے جس کا تعلق اس کی سکیورٹی سے ہے لہٰذا اس بارے میں حقائق تک رسائی کی اس درخواست پر فوری غور کیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان نے برطانیہ سے بی بی سی کی رپورٹ میں ایم کیو ایم پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگ لئے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں متحدہ رہنماﺅں سے تفتیش کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ عالمی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں ہونے والے انکشافات پر ہر پاکستانی کو تشویش ہے لہٰذا حقائق تک رسائی دی جائے پاکستان کو تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی باخبررکھا جائے۔ ایک دوسرے ٹی وی کے مطابق خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تحقیقات فراہم کی جائیں جو برطانیہ نے عمران فاروق قتل کیس میں کی تھیں جس میں ایم کیو ایم کے دو رہنماﺅں نے دہشتگردی کی ٹریننگ میں بھارت کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔ لکھا گیا ہے کہ امید ہے برطانیہ جلد اس خط کا جواب بھیجے گا۔سٹاف رپورٹر کے مطابق خط لکھنے کا مقصد برطانوی حکومت کی طرف سے ایم کیو ایم اور بھارتی ادارے ”را“ کے درمیان ملک دشمنی پر مبنی تعلقات کی تہہ تک پہنچنا ہے۔گذشتہ شام دفتر خارجہ نے بھی اس ضمن میں ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بی بی سی کی رپورٹ میں جو حقائق دکھائے گئے اس ضمن میں معلومات کے حصول کیلئے حکومت پاکستان برطانوی حکام کے ساتھ رابطہ میں ہے کیونکہ یہ معلومات اور اس رپورٹ کا مواد ریاست پاکستان کیلئے ازحد اہمیت کا حامل ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں خط لکھے جانے کا ذکر گول کر دیا گیا۔
برطانوی حکومت/ خط

ای پیپر-دی نیشن