تیونس: غیر ملکی سیاحوں کے ہوٹلوں پر فائرنگ،37 ہلاک: فرانس، امریکی گیس پلانٹ پر حملہ، ایک شخص مارا گیا
تیونس، پیرس (نوائے وقت رپورٹ + بی بی سی + اے ایف پی) تیونس میں وزارت داخلہ کے مطابق ساحل سمندر کے تفریحی مقام سوسہ میں سیاحوں کے دو ہوٹلوں پر حملے میں برطانیہ‘ جرمنی اور بلغاریہ کے سیاحوں سمیت 37 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے۔ جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور ہلاک ہو گیا اور دوسرے کا پیچھا کیا جا رہا ہے۔ سوسہ نامی یہ تفریحی مقام سیاحوں میں بہت مقبول ہے۔بی بی سی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ’’ہوٹل امپیرئیل مرحبا‘‘ کے سامنے سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور ہلاک ہوگیا۔ تیونس کے ذرائع ابلاغ کے مطابق دوسرے حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن اس خبر کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ وزارت داخلہ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں تیونس، برطانیہ، جرمنی اور بلغاریہ کے شہری شامل ہیں۔ تمام افراد کو زبردست فائرنگ کرکے مارا گیا۔ دریں اثناء فرانس کے شہر لیئن کے علاقے سینٹ کوئنٹن فلاوئیر میں ایک امریکی گیس پلانٹ پر حملے میں ایک شخص ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ یورپی میڈیا کے مطابق دو کار سوار دہشت گردوں نے اپنی کار گیس کنٹینر سے ٹکرا دی جس سے ایک شخص ہلاک ہوگیا، حملہ آوروں میں سے ایک مارا گیا ہے جبکہ ایک مشتبہ شخص 35 سالہ یاسین سلیم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ حملہ آوروں میں سے ایک شخص اسلامی جھنڈا لہرا رہا تھا۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق حملہ کی جگہ کٹا ہوا سر پڑا ہوا تھا۔ فرانسیسی صدر نے ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دیدیا۔نیویارک سے نمائندہ خصوصی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے گزشتہ روز تیونس میں سیاحوں کے ہوٹلوں پر فائرنگ اور فرانس میں امریکی پلانٹ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور تشدد کے واقعات میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔