• news

بی بی سی کے الزامات درست ثابت ہوں تو الطاف اور ان کے ساتھیوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلایا جائے: پنجاب اسمبلی

لاہور (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں متحدہ کے بارے میں متفقہ قرارداد منظور کر لی گئی، قرارداد پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی میاں اسلم اقبال نے پیش کی جسے معمولی ترمیم کے بعد منظور کر لیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان متحدہ کے بارے میں غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور حقائق کی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔ ایم کیو ایم پر دہشت گردوں کی مدد کرنے اور بھارتی ’’را‘‘ ایجنسی سے تربیت حاصل کرنے کے الزامات پہلے بھی لگ چکے ہیں، لہٰذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اعلیٰ سطح کا کمشن قائم کیا جائے اور اگر الزامات سچ ثابت ہوں تو آرٹیکل (6) کے تحت الطاف حسین اور ان کے ساتھیوںکا ٹرائل کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے ایوان میں ایک تحریک التوائے کار پیش کی گئی جس میں نشاندہی کی گئی کہ آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں ٹیکسٹ بک بورڈ نے سرائیکستان اور ہزارہ صوبہ کے نقشے شائع کر دئیے ہیں اور کشمیر کے مقبوضہ حصے کو آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اجازت لئے متنازعہ لکھ دیا ہے اور اشاعت کے لئے منظوری بھی نہیں لی۔ اس حوالے سے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابوں میں ایسا بے بنیاد اور پاکستان دشمن مواد چھاپنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔اس تحریک التوائے کار کو محکمہ سے جواب آنے تک موخر کر دیا ہے۔ سپیکر رانا اقبال نے مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی طارق گل کو’’رو عمران رو‘‘ نعرے لگانے پر ایوان سے 5منٹ کے لئے باہر نکال دیا۔ دریں اثناء ایوان نے سال 2014-15ء کے 39ارب 97کروڑ 29لاکھ 18ہزار روپے مالیت کے ضمنی بجٹ کی منظوری دیدی، اپوزیشن کی طرف سے4کٹوتی کی تحریکوں میں سے صرف2 پر ہی بحث ہو سکی، باقی 2رولز 144/4گلوٹین کے تحت فارغ کر دی گئیں۔ جماعت اسلامی کے سید وسیم اختر نے کہا پنجاب کے بجٹ میں تمام نوازشیں لاہور پر ہوئی ہیں، جنوبی پنجاب کو یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنایا جائے، مری کیلئے بجٹ میں دو سو ارب فورٹ منرو کیلئے صرف 50 لاکھ کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے سابقہ دور حکومت میں قرارداد منظور کی تھی اس پر عمل درآمد کیا جائے۔ تحریک انصاف کے میاں اسلم نے کہا رمضان کا مہینہ شروع ہوتے ہی پکڑ دھکڑ شروع کردی جاتی ہے۔ ٹی ایم اوز کو خصوصی ٹاسک دے دئیے جاتے ہیں غریب ریڑھی بانوں کو بلاوجہ پریشان کیا جاتا ہے۔ وقاص حسن موکل نے کہا صوبے میں کمپنیوں کا ٹرینڈ چل گیا ہے ہر ادارے کی کمپنی بنائی جارہی ہے، سید وسیم اختر بجٹ کی کاپی احتجاجاً صوبائی وزراء کی طرف پھینکتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ اور تھوڑی دیر کے بعد وہ ایوان میں واپس آگئے اور وزراء کی طرف پھینکی گئی بجٹ کی کتاب کو تلاش کرنے لگے۔ اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور کئے جانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ غیر ملکی میڈیا کی ایک غلط رپورٹ کو جواز بنا کر اپنے ہی ملک کی محب وطن جماعت کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد کا منظور ہونا ایک المیہ ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پاکستان بنانے اور پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کی نمائندہ جماعت ایم کیو ایم کے خلاف نفرت وتعصب کی بنیاد پر اس کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پنجاب اسمبلی میں منظور کی گئی قرار داد میں ایم کیوایم کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ چلانے کی بات کی گئی لیکن ہمارا یہاں یہ سوال ہے کہ آج تک آرٹیکل 6کے تحت ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی جنہوں نے پاکستان کو دولخت کردیا ۔

ای پیپر-دی نیشن