کوبانی میں جھڑپیں جاری‘ داعش نے 164 افراد کو قتل کر دیا
لندن (بی بی سی + اے ایف پی) کوبانی میں دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں نے نئے حملوں میں 164 سے زیادہ عام شہریوں کو ہلاک کر دیا۔ شامی خانہ جنگی پر نظر رکھنے والے ادارے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق دولت اسلامیہ کے جنگجو¶ں نے شہر میں داخل ہونے کے بعد حرکت کرتی ہوئی ہر چیز کو نشانہ بنایا۔ کوبانی میں دولت اسلامیہ نے یا تو شہریوں کو ان کے گھروں میں قتل کر دیا یا پھر وہ تنظیم کے نشانے بازوں اور راکٹ حملوں کا نشانہ بنے۔ شہر کی سڑکوں اور گھروں سے بچوں اور خواتین کی لاشیں بھی ملی ہیں۔ یہ بھی خبریں ہیں کہ کوبانی میں دولت اسلامیہ کے جنگجو¶ں اور کردوں کے درمیان اب بھی جھڑپیں جاری ہیں۔ ایک دوسری پیشرفت میں اقوام متحدہ کے بقول 50 ہزار افراد اس وقت شام کے شمال مشرقی شہر حصاکہ سے فرار ہو گئے جب دولت اسلامیہ کے جنگجو¶ں نے شہر پر حملہ کر دیا۔ اے ایف پی کے مطابق مانیٹر نے کہا کہ شام کی تاریخ کا بدترین قتل عام ہوا۔ ہلاکتیں 24 گھنٹوں کے دوران ہوئیں۔ گذشتہ روز نزدیکی گا¶ں میں 26 افراد کو قتل کیا گیا جبکہ گولیوں سے چھلنی 18 افراد کی لاشیں ملیں جن میں بچے بھی شامل تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک بچے کی لاش کو 5 گولیاں ماری گئی تھیں۔ شام میں گزشتہ چار برسوں کی خانہ جنگی میں دو لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کوبانی/ ہلاکتیں