پنجاب حکومت کا غلط نقشوں والی کتابیں مارکیٹ سے اٹھانے تحقیقات کیلئے 6 رکنی کمیٹی بنانے کا اعلان
لاہور (سٹاف رپورٹر) پنجاب حکومت نے غلط نقشوں والی کتابیں طلباء اور مارکیٹ سے واپس لینے کا حکم جاری کرتے ہوئے غلط کتابیں چھاپنے والے ادارے کے چیئرمین کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے چھاپی گئی آٹھویں کی جغرافیہ کی کتاب میں سرائیکستان اور ہزارہ کو نقشے میں الگ صوبہ ظاہر کیا گیا تھا، غلطی کی خبر کے بعد وزیر تعلیم پنجاب نے اس پر ایکشن لیا تھا۔ وزیر تعلیم رانا مشہود نے گزشتہ روز میڈیا کو دیئے بیان اور تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے ڈیڑھ لاکھ کتابیں چھاپی گئیں۔ پچاس ہزار کتابوں میں غلط نقشہ دیا گیا ہے۔ ان کتابوں کو مارکیٹ اور طلباء سے واپس لینے کا حکم جاری کردیا ہے اور ہم کتابیں مارکیٹ سے واپس اٹھارہے ہیں۔ تحقیقات کیلئے قائم چھ رکنی کمیٹی دو دن کے اندر رپورٹ پیش کریگی۔ کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اکرم خان چیئرمین پی سی ٹی بی ہونگے جبکہ کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کے ممبران میں وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران، چیئرمین پنجاب ایگزامینیشن کمیشن ڈاکٹر خالد حمید شیخ ،سی ای او پنجاب ایگزامینشین کمیشن ناصر اقبال ملک، پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈی ایس ڈی احسان بھٹہ اورسپیشل سیکرٹری سکولز ایجوکیشن احمد علی کمبوہ شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہسرائیکستان کے نام سے الگ صوبہ بنانے والے سبجیکٹ سپشلسٹ حبیب اور ارحان احمد السٹریٹرکو ایم ڈی پنجاب کری کلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نوازش علی کے احکامات پر بھرتی کیا گیا۔