زکوٰۃ خیرات سے بہت افضل ہے
برادرم خواجہ نذیر شوکت خانم ہسپتال کے لئے مجھے ہر سال کہتے ہیں کہ تم ہمیں زکوٰۃ دو۔ میں نے کہا کہ میں نے تو کبھی زکوٰۃ دی ہے نہ زکوٰۃ لی ہے۔ میرے آقا و مولا رسول کریم رحمت عالم حضرت محمدﷺ نے ایسے ہی شخص کو پسند فرمایا ہے۔ تو وہ مجھے کہتا کہ تم کالم لکھو۔ اس سے بہتر زکوٰۃ کیا ہو سکتی ہے۔ تو میں بھی ہر سال رمضان مبارک کے مہینے میں زکوٰۃ دیتا ہوں کہ یہ کالم لکھتا ہوں اور دوستوں سے گزارش کرتا ہوں کہ زکوٰۃ دو اور ان لوگوں کو بھی یاد رکھو جن کی یاد میں آپ کو دلا رہا ہوں۔ دوسرے مستحق لوگوں کو بھی یاد رکھو۔
شوکت خانم ہسپتال کو تو ساری دنیا سے زکوٰۃ آتی ہے خیرات اس سے بڑھ کر آتی ہے۔ لوگ دیتے ہیں اور عمران خان کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں کہ اس نے خیرات قبول کر لی ہے۔شوکت خانم کینسر ہسپتال کو میں اس لئے اپنے کالم میں شامل کرتا ہوں کہ میں نے ایک دوست کو کینسر سے مرتے ہوئے دیکھا تھا اور پھر مجھے چین نہیں آیا۔ وہاں کے ماحول کے لئے متضاد خبریں آتی ہیں مگر یہ ہسپتال ایک غنیمت ہے۔
اب ایک نعمت ہسپتال بھی ڈاکٹر شہر یار بنا رہے ہیں جو خود کینسر کے اعلیٰ مرتبے کے ڈاکٹر ہیں۔ معروف ادیبہ فرحت پروین بھی ان کے ساتھ ہیں۔ میں وہاں برادرم اعجاز رضوی کے ساتھ جا چکا ہوں اور وہاں اداروں کو دیکھ کر خوش ہوا ہوں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہاں کسی مریض کو انکار نہیں ہو گا اور کسی مستحق مریض سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا جائے گا۔ یہ کینسر ہسپتال تکمیل کے مراحل میں ہے اور یہ ضرورت بھی ہے ۔ میں نے اسے نعمت ہسپتال کہا ہے۔ آپ اس نعمت کو اللہ کی نعمت سمجھ کر قبول کریں اور ان کے ساتھ شامل ہو جائیں۔ زکوٰۃ بھی دیں اور عطیات بھی دیں۔ فرحت پروین کا موبائل نمبر ہے۔ 0321-4144133
میرے لئے سب سے اہم امہ نصرت فائونڈیشن ہے۔ یہاں تھیلسیمیا کے مریض بچوں کو خون فراہم کیا جاتا ہے۔ اس فائونڈیشن کو مائرہ خان ، عمیر خالد اور شفیق الرحمن چلا رہے ہیں۔ یہ تینوں نوجوان ہیں۔ مخلص اور متحرک ہیں مگر اس فائونڈیشن کا نام مائرہ خان کی ماں کے نام پر رکھا گیا ہے۔ امہ نصرت فائونڈیشن۔ ماں کے نام پر جو کچھ بنا محبوب ہوا۔ گلوکار اور سیاستدان ابرار الحق کا سہارا ٹرسٹ کا نارووال صغرا شفیع ہسپتال۔ یہ نوجوان خاتون کچھ معذور ہے۔ مائرہ خان لنگڑا کے چلتی ہے مگر کسی نہ کسی منزل پر پہنچنا چاہتی ہے۔ اس بیٹی کا عزم دیکھ کر میں زندہ تر ہو گیا ہوں۔ میں نے ان کا ہسپتال دیکھا ہے۔ وہاں بچوں کو خون لگ رہا تھا۔ ان کی آنکھوں میں زندگی کی چمک تھی وہی چمک ان نوجوانوں کی آنکھوں میں بھی تھی جو خون کا عطیہ دے رہے تھے اور خاموش لیٹے ہوئے تھے۔ میں نے زندگی کے دو دریائوں کو دیکھا جو ایک سرمستی سے بہہ رہے تھے۔ وہاں خون کے اعلیٰ ترین ٹیسٹ کا اہتمام بھی تھا۔ میں تو خوش ہوا اور سوچا کہ اللہ نے مجھے جب بھی توفیق دی تو میں اپنا سب کچھ ان لوگوں کے لئے لٹا دوں گا۔ جن کی جو بھی توفیق ہو ان کی مدد کیجئے۔ انہیں زکوٰۃ ، خیرات، عطیات دیجئے تاکہ یہ اعلیٰ منزلوں تک جلدی پہنچ سکیں۔ بیٹی مائرہ خان کا نمبر میرے پاس ہے آپ اس اچھے دل و دماغ والی لڑکی سے بات کریں۔ پھول سے بچوں کی معصومیت کے لئے زکوٰۃ دیں۔ امہ نصرت فائونڈیشن کو زکوٰۃ دیں۔ میں نے پہلے بھی بتایا کہ میرے ایک بہت دل والے قادرالکلام نامور شاعر اقبال راہی کا ایک بچہ تھیلسیمیا کے مرض میں مبتلا ہو کر مر گیا۔ اس کے لئے خون کی تلاش میں ہم مارے مارے پھرتے تھے اور پھرحسرت موت ہی ہماری جھولی میں گر پڑی۔ مائرہ خان کے فون نمبرز 0300-4847648/ 0334-9826535 ہیں۔
میں یہاں بہت محترم اور ان تھک خاتون راحیلہ رباب کا ذکر کروں گا جس نے لاہور یا شاہدرہ میں سکول نہیں بنوایا۔ اپنے میکے کے گائوں میں اجاڑ ویران جگہ پر سکول بنایا۔ میں اس غیر آباد جگہ پر گیا ہوں جب وہ گائوں کے ننگ دھڑنگ بچوں کو لے کے ایک مسجد کے صحن میں بیٹھی تھی۔ وہاں سے نکالی گئی تو ایک درخت کی چھائوں جا بیٹھی۔ درخت بھی سایہ دار لوگوں کی طرح ہوتے ہیں۔ پھر وہ کرائے کے مکان میں آ گئی وہاں سے نکلی تو اپنا سکول ادھار اور امداد کے سہارے بنایا وہاں بچے آتے ہیں۔ سکول چل رہا ہے مگر ابھی زیر تعمیر ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ گائوں کے بچے بھی اعلیٰ تعلیم کے ذوق سے آشنا ہوں۔ ننگے پائوں بچے اب جوتوں کے ساتھ آتے ہیں۔ ان سے فیس کون لے وہ فیس دینے کے لائق ہی نہیں۔ یہ سکول آپ کا منتظر ہے۔ لاہور سے شیخوپورہ جاتے ہوئے آدھے راستے پر بائیں جانب کچھ دور آپ کی راہ دیکھ رہا ہے۔ بچوں سے ملئے۔ راحیلہ صاحبہ سے ملئے۔ ان کی باتیں سنئے اور کچھ ہو سکے تو ان کا ہاتھ بٹائیے۔ زکوٰۃ کا کچھ حصہ اسے دیجئے کہ آپ نے کسی کو تو دینا ہے۔ راحیلہ کا نمبر ہے 0302-9664467
میرا دوست ہے دلیر اور دردمند آدمی مدثر اقبال بٹ۔ اس نے پنجابی کے لئے کام کیا اور پھر غریب علاقوں میں غریبوں کے لئے ہسپتال بنایا۔ بابا فرید ویلفیئر ہسپتال۔ لاہور کا بہت غریب علاقہ ہے ڈبن پورہ۔ وہاں صرف غریب مریض جاتے ہیں اور شفا پاتے ہیں۔ مدثر اقبال بٹ کے ساتھی بن جائیے۔ اس نے ڈبن پورہ کو ترن پورہ بنا دیا ہے۔ وہاں سے کوئی آدمی میو ہسپتال، سروسز ہسپتال نہیں جاتا۔ آپ وہاں جائیے آپ کو خدا یاد آ جائے گا۔ وہاں جانا بھی نیکی ہے۔ مزید نیکی یہ ہے کہ آپ مدثر کا حوصلہ بڑھائیے۔ اس کی مدد کیجئے۔ زکوٰۃ دیجئے۔ مدثر اقبال بٹ کا نمبر ہے۔ 0321-8493596
ایک شخص ہے لاہور میں ڈاکٹر امجد ثاقب۔ اس سے ملئے وہ فرشتہ ہے جو ہمارے درمیان رہتا ہے۔ اس نے افسری چھوڑ دی۔ قربانی دینے کے بغیر مرتبہ نہیں ملتا۔ اس نے مستحق اور کام کرنے والے خواتین و حضرات کو تھوڑا تھوڑا قرض دیا اور منافعے کے بغیر دیا۔ حیرت ہے کہ اس چھوٹے چھوٹے قرض سے لوگوں نے اپنی زندگیاں سنوار لیں۔ قرض واپس کیا بلکہ قرض دینے والے بن گئے ڈاکٹر امجد ثاقب نے اپنے اس کام کو عالمی سطح پر معروف کر دیا۔
اپنی فائونڈیشن کا نام انہوں نے اخوت رکھا ہے۔ یہ بھائی چارہ ہے جس نے قرض کی بنیاد پر ایک بڑی برادری بنا لی ہے۔ میں نے ایک جملہ کہا تھا جو امجد ثاقب کو پسند آیا۔ ’’میں نے ڈاکٹر امجد ثاقب سے قرض نہیں لیا مگر میں اس کا مقروض ہوں‘‘۔ اب وہ بہت بڑے ذہنی مریضوں کے ادارے فائونٹین ہائوس کا بھی چیئرمین ہے۔ اتنا اہل اور اہل دل انسان میں نے کم کم دیکھا ہے۔ آپ ان سے ملیے اور ان کے ساتھی بن جائیے۔ ان کا ساتھ دیجیے۔ ان کا ہاتھ بھی بٹائیے۔ وہ بے نیازی اور متوکل آدمی ہیں مگر ان کی ضرورتیں دوسروں اور دوستوں کے لئے بہت ہیں۔ ان کا فون نمبر ہے 0300-8420495۔
ڈاکٹر عامر عزیز بھی آرتھوپیڈک ہیں۔ عالمی سطح کے سرجن ہیں۔ دردمند اور ہنر مند دل کے ساتھ پیدا ہوئے ہیں۔ گھرکی ہسپتال میں لوگوں کو مفت علاج کی سہولتیں فراہم کرتے ہیں۔ ٹوٹی ہڈیوں والے چارپائیوں پر آتے ہیں اور کچھ دنوں میں اپنی ٹانگوں پر چل کر گھر جاتے ہیں۔ وہ اتنے غریب ہوتے ہیں کہ گھر جانا مشکل ہوتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب ایک پرائیویٹ ہسپتال بھی چلاتے ہیں۔ وہاں امیر لوگ آتے ہیں مگر گھرکی ہسپتال غریبوں کا ہسپتال ہے۔ یہ غریبوں کا ہسپتال رہے گا مگر اسے امیر ہسپتال بنانے کے لئے ڈاکٹر عامر عزیز کا ساتھ دیجیے۔ امیر ہسپتال مگر غریبوں کے لئے ہو۔ سب ہسپتال غریبوں کے لئے ہونا چاہئیں۔ ڈاکٹر عامر عزیز سے بات کرنا آسان نہیں مگر نمبر تو درج کر رہا ہوں۔ 0321-8423962
لاہور میں ایک حجاز ہسپتال بھی ہے۔ جہاں جاتے ہی دیار حجاز کی ہوا دل کو چھو لیتی ہے۔ ایک بہت زندہ دل شخصیت انعام الٰہی اثر نے ایک معمولی سی ڈسپنسری بنا کے اس کی بنیاد رکھی۔ اب یہ بہت بڑا ہسپتال ہے۔ میں نے یہاں سرکاری ہسپتالوں سے زیادہ مریضوں اور ان کے لواحقین کا ہجوم دیکھا ہے۔ کوئی یقین کرے گا کہ یہاں مریضوں کا علاج مفت ہوتا ہے۔ ان کے لواحقین کو کھانا ملتا ہے۔ انہیں واپسی کا کرایہ بھی دیا جاتا ہے۔ یہاں ایک بہت محترم خاتون ہیں مسرت قیوم جو نوائے وقت کی بہت پسندیدہ کالم نگار ہیں۔ حجاز ہسپتال میں ہمارے ڈپٹی ایڈیٹر سعید آسی کالم نگار یٰسین وٹو اور میں کئی بار جا چکے ہیں۔ یہاں سے ایک رسالہ بھی شائع ہوتا ہے۔ اسے مسرت قیوم مرتب کرتی ہیں۔ بڑھاپے میں بھی انعام الٰہی اثر روزانہ ہسپتال آتے ہیں اور اپنے لئے حجاز ہسپتال کی سرزمین پر دو گز قبر کے علاوہ انہوں نے اپنے پاس کچھ نہیں رکھا۔ وہ ایک اللہ والے برگزیدہ انسان ہیں۔ حجاز ہسپتال میں ان کا ہونا ایک بڑی معرکہ آرائی ہے۔ مسرت قیوم کا فون نمبر لکھ رہا ہوں شاید اثر صاحب سے بھی بات ہو جائے۔ 0333-4848001
ہمارے ملک میں بھی اب بوڑھوں کے لئے گھروں میں جگہ نہیں ہے۔ بڑے اداکار اور بڑے انسان علی اعجاز نے اولڈ ہوم ویلفیئر کے لئے علی فائونڈیشن بنائی ہے۔ بہت نامور آدمی پیدل حج پر جانے والے کثرت رائے اور عذرا بانو بھی اس مشن میں ساتھ ساتھ ہیں۔
زیب النسا میموریل دستکاری سکول داتا دربار کے پاس ہے جہاں سلائی مشینوں پر خواتین کو تربیت دی جاتی ہے یہاں کوئی فیس نہیں ہے۔ غریب عورتیں اس فن میں مہارت حاصل کر کے اپنے طور پر کام چلا لیتی ہیں۔ آج کل یہ سکول صفیہ بی بی چلا رہی ہے۔ انہیں معاملات چلانے کے لئے بڑی مشکلات ہوتی ہیں۔ وہ زکوٰۃ اور خیرات کی مستحق ہیں۔ ان کا نمبر جو مجھے معلوم ہوا ہے 0324-4975347۔
الخدمت والوں نے بھی مجھے لکھا ہے وہاں یتیم بچوں کی کفالت اور پڑھائی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ زکوٰۃ کے علاوہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ یتیم بچوں کی کفالت کی ذمہ داری لی جائے تاکہ ان کے معاملات پورے کرنے میں آسانی ہو۔
آخر میں مجھے علی ہجویری فری ڈرگ سوسائٹی کا ذکر کرنا ہے۔ یہ ذکر سب سے پہلے کرنا چاہئے تھا۔ ہسپتال کے ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر ظہیر نے میو ہسپتال کے مریضوں کے لئے مفت دوائیاں فراہم کرنے کا فریضہ انجام دینا شروع کیا ہے۔ میں نے پہلے بھی اس حوالے سے لکھا ہے کہ ڈاکٹر ظہیر داتا گنج بخش کے بہت دیوانے ہیں۔ ان کے نام سے یہ سوسائٹی بہت بڑا کام کر رہی ہے۔ مجھے سے کسی نے پوچھا تھا کہ لاہور تمہیں کیوں چھا لگتا ہے۔ میں نے کہا یہاں داتا دربار ہے۔ یہاں گورنمنٹ کالج لاہور اور یہاں میو ہسپتال ہے۔ اب میو ہسپتال کے لئے داتا صاحب کے نام کے ساتھ منسوب کر کے ڈاکٹر ظہیر نے یہ خدمت سنبھالی ہے۔ اللہ انہیں جزائے خیر دے۔ دوستوں سے گذارش ہے کہ اس نیک کام میں ان کا ساتھ دیں۔ انہیں زکوٰۃ دیں۔ میرے خیال میں زکوٰۃ خیرات سے افضل ہے۔ قربانی دینے والوں کے خون کو بھی زکوٰۃ کہا گیا ہے۔ ڈاکٹر ظہیر کا موبائل نمبر ہے 0333-4226233۔
رکوٰۃ مال کا تزکیہ ہے۔ جس طرح روزہ بدن کا تزکیہ ہے اور نماز تزکیہ نفس ہے۔ لوگوں نے سرکار کو زکوٰۃ دینا بند کی ہے کہ اس طرح لوٹ مار کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ لوگ اپنے طور پر مستحق لوگوں تک زکوٰۃ پہنچاتے ہیں اور اپنے رب کو راضی کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں زکوٰۃ خیرات کرنے والے سب سے زیادہ لوگ پاکستان میں ہیں۔ مجھے امید ہے کہ لوگ میری گذارشات پر بھی دھیان دیں گے۔ وہ زکوٰۃ دیں گے تو میری بھی اس میں محبت شامل ہو گی۔