بھارتی گجرات میں 90برس بعد بدترین سیلاب‘70افراد ہلاک، فوج طلب
نئی دہلی (بی بی سی) بھارتی ریاست گجرات میں حکام کا کہنا ہے کہ مون سون کی شدید بارشوں کی وجہ سے عوامی اور نجی املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ علاقے میں فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کھانے پینے کا سامان پہنچانے میں کوشاں ہیں اور اطلاعات کے مطابق سیلاب سے متعلقہ واقعات میں 70 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دس ہزار افراد کو اونچے علاقوں میں بھیج دیاگیا ہے اور ایک ہزار کو محفوظ مقامات تک ایئر لفٹ کر کے پہنچایا گیا ہے۔ مون سون سیزن میں اکثر بھارت میں سیلابی ریلے آتے رہتے ہیں۔ موجودہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ساو¿راشٹرا کا علاقہ ہوا ہے۔جہاں اطلاعات کے مطابق گذشتہ 90 سال کا بدترین سیلاب آیا ہے۔ ادھر امریلی کا علاقہ بھی شدید متاثر ہوا ہے اور علاقے میں 600 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ گجرات کے وزیرِ صحت نتن پٹیل نے بی بی سی کے انکر جین کو بتایا کہ سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان کسانوں کو ہوا ہے کیونکہ بہت سی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امدادی کام اس وقت جاری ہے۔ ادھر جمعرات کو وزارتِ دفاع نے کہا تھا کہ سیلاب میں پھنسے لوگوں کے لیے فضائیہ نے اب تک ہیلی کوپٹروں کی 23 پرواز کی ہیں۔ اس کے علاوہ جوناگڑھ میں گیر جنگل میں سے کچھ ایشیائٹک شیروں کے فرار ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں سیلاب کے حوالے سے تنبیہ جاری کر دی گئی ہے جہاں گذشتہ سال 300 افراد سیلاب میں ہلاک ہوگئے تھے۔