گھیرا تنگ ہونے کے بعد متحدہ کے سیاسی دوستوں نے اپنی راہیں الگ کر لیں
اسلام آباد (آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ کے گرد گھیرا تنگ ہونے کی وجہ سے سیاسی دوستوں نے اپنی راہیں الگ کرنا شروع کر دیں۔ سابق صدر پرویز مشرف کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی توپوں کا رخ ایم کیو ایم کی جانب موڑ دیا ہے۔ ایم کیو ایم کے بعض سیاسی رہنمائوں نے اپنی پارٹی کو خیرآباد کہنے کے لئے مشاورت شروع کر دی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم اپنی سیاسی تاریخ کے اہم ترین مرحلے سے گزر رہی ہے۔ بھارت سے فنڈنگ وصول کرنے اور تربیت حاصل کرنے کے انکشافات نے عوام الناس میں ایم کیو ایم کے حوالے سے رہی سہی ہمدردیاں ختم ہو رہی ہیں اور آنے والے دنوں میں ایم کیو ایم اور بھی مشکلات کا شکار ہو گی۔ جس سے ان کے کارکنان اور رہنما دل برداشتہ ہو کر کسی اور جماعت میں جانے یا فاورڈ بلاک بنانے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔