الطاف مکتی باہنی کی زبان استعمال کر رہے ہیں، جنگ کی دھمکیاں نہ دیں : سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کو کراچی کے گلی کوچوں میں جنگ کی دھمکیاں نہیں دینی چاہئیں۔ بہت خون بہہ چکا ہے، اب انہیں خون خرابے کی باتیں چھوڑ کر امن محبت اور بھائی چارے کی بات اور قیام امن کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے۔ ایک طرف وہ اپنی حب الوطنی کا یقین دلا رہے ہیں اور دوسری طرف مکتی باہنی کی زبان استعمال کر رہے ہیں۔ سیاسی و دینی قوتوں کو کراچی کو اندھیروں سے نکال کر دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانے کیلئے پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر سوچنا چاہئے۔ وزیراعظم کا دورہ کراچی خوش آئند مگر ’’بہت دیر کی مہرباں آتے آتے‘‘ بڑے سیاستدان جرم کرکے امریکہ برطانیہ اور دبئی بھاگ جاتے ہیں، غریب جرم کرے تو اسے اڈیالہ جیل میں بند کر دیا جاتا ہے۔ منصورہ آڈیٹوریم میں خواتین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا عوام کو ڈرایا جارہا ہے کہ اسلامی نظام صرف ہاتھ کاٹنے اور کوڑے مارنے کا نام ہے حالانکہ اسلامی نظام عام آدمی کو معاشرے کا مؤثر ترین فرد بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو جو عزت و تکریم اور اعلیٰ ترین مقام دیا وہ کسی دوسرے مذہب میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر قوتیں پروپیگنڈا کرتی ہیں کہ اسلام میں خواتین کو برابر کے حقوق حاصل نہیں اور بچیوں کی تعلیم پر پابندی ہے حالانکہ حضرت محمدؐ کا فرمان ہے کہ تعلیم حاصل کرنا ہر عورت اور مرد پر فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک سے طبقاتی نظام کا خاتمہ اور یکساں تعلیمی نظام چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر بچیوں کو تعلیم کی روشنی سے محروم رکھنے کو باقاعدہ جرم قرار دے گی اور ایسے والدین کا محاسبہ کیا جائے گا جو اپنی بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم ملک میں اسلامی انقلاب ووٹ کی پرچی اور بیلٹ بکس کے ذریعے لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ عوام کو گمراہ کر رہے ہیں کہ دیندار لوگوں کا سیاست سے کیا واسطہ؟ ایسے لوگوں کو سمجھ لینا چاہئے کہ غلبہ دین اور نفاذ شریعت کیلئے سیاست واجب اور ذاتی مفاد، عیش و عشرت کی زندگی اور قانون سے بالاتر ہونے کیلئے سیاست حرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم نیا نہیں، اسلامی پاکستان چاہتی ہے۔