• news

35 پنکچر پر معذرت‘ عارف علوی کا ٹویٹ‘ پی ٹی آئی نے وضاحت طلب کرلی، پنجاب میں 71 پنکچر لگا کر مسلم لیگ ن کو جتوایا گیا: جہانگیر ترین

اسلام آباد (ایجنسیاں) 35 پنکچر کے معاملے پر تحریک انصاف میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے اور پارٹی کے سینئر رہنما عارف علوی کی طرف سے 35 پنکچر کے الزام کو ثابت نہ کر سکنے پر معذرت کرنے پر سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین ان سے ناراض ہوگئے ہیں اور انہوں نے اس ایشو پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا ہے۔ عارف علوی نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ 35 پنکچر کے معاملے کو تصدیق کے بغیر اچھالا نہیں جانا چاہئے تھا اور اس پر وہ معذرت کرتے ہیں۔ افواہوں اور غلط اطلاعات پر الزام لگایا تھا تاہم جب پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ عارف علوی کو ایسا بیان نہیں دینا چاہئے تھا اور میں ان کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کرتا ہوں میرا وہی موقف ہے جو عمران خان نے اختیار کیا ہے۔ اس معاملے پر میں معذرت نہیں کرونگا اور نہ ہی معافی مانگوں گا۔ ذرائع کے مطابق ان دونوں رہنماﺅں کے اختلافی بیانات کے بعد تحریک انصاف میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے اور عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنماﺅں سے کہا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کو ٹارگٹ کریں آپس میں لڑنا بند کردیں کیونکہ آپس کے اختلافی بیانات کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ دریں اثناءتحریک انصاف کے ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ پنتیس پنکچر کا معاملہ سچ ہے اور یہ بات مرتضیٰ پویا نے کی تھی اور نجم سیٹھی کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ جس فورم پر بھی چاہیں میں اس معاملے پر مناظرہ کرنے کے لئے تیار ہوں اور جوڈیشل کمشن میں بھی سب کچھ سامنے آگیا ہے۔ دوسری جانب نجم سیٹھی نے بھی سوشل میڈیا پر عارف علوی کی جانب سے معذرت پر شکریہ ادا کیا، تحریک انصاف کی جانب سے اپنی غلطی پر معذرت کرنا اچھا اقدام ہے۔ تحریک انصاف کے پریس ریلیز کے مطابق جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ جس حلقے کی بھی نادرا سے انگوٹھوں کی تصدیق کروائی گئی اس حلقے میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ نادرا کا چیئرمین یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ ووٹ جعلی نہیں ہیں۔ ہم جوڈیشل کمشن میں سیاسی نہیں قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔ جوڈیشل کمشن میں دھاندلی کے ٹھوس ثبوت پیش کر چکے ہیں۔ منظم دھاندلی سے مسلم لیگ ن نے عوامی مینڈیٹ چرایا۔ پنجاب کے 71 حلقوں میں پنکچر لگا کر مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو جتوایا گیا۔ ان حلقوں کو ٹارگٹ کر کے ان میں اضافی بیلٹ پیپر چھاپے گئے۔ اضافی بیلٹ پیپرز کا کسی کے پاس کوئی حساب نہیں ہے۔ ان حلقوں میں 22 ہزار سے زائد فارم 15 غائب ہیں۔ جوڈیشل کمشن میں آر اوز کی طرف سے دی گئی گواہی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ جوڈیشل کمشن میں مسلم لیگ ن کے وکیل کے پاس کہنے کو کچھ بھی نہیں۔ نجم سیٹھی نے جوڈیشل کمشن میں تحریری بیان دیا کہ الیکشن سے 10 روز قبل مجھ سے پاور لے کر ماڈل ٹاﺅن شفٹ کر دی گئی تھی۔ عارف علوی کا 35 پنکچر پر بیان ان کی ذاتی رائے ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے نجم سیٹھی سے معافی مانگنے پر عارف علوی سے جواب طلب کرلیا ہے۔ترجمان عمران خان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی سے معافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عارف علوی کو تمام حقائق کا علم نہیں تھا۔
عارف علوی/ ترین

ای پیپر-دی نیشن