نقش قدم
اے عرب کی مقدس سر زمین تجھ کو مبارک ہو، تم ایک پتھر تھی جس کو دنیا کے معماروں نے رد کر دیا تھا مگر ایک یتیم بچے نے خدا جانے تجھ پر کیا فسوں پڑھ دیا کہ موجودہ دنیا کی تہذیب و تمدن کی بنیاد تجھ پر رکھی گئی۔ تیرے ریگستانوں نے ہزاروں مقدس نقش قدم دیکھے ہیں۔
(مولوی انشا اللہ کو لکھے گئے خط سے اقتباس)