ذکی الرحمن لکھوی کے معاملہ پر بھارت کیساتھ بات چیت کرینگے: چین
بیجنگ (آن لائن، آئی این پی، دی نیشن رپورٹ) چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے مشترکہ انسداد دہشت گردی میکنزم کے تحت ممبئی حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ ذکی الرحمن لکھوی کے بارے میں بھارت کے ساتھ بات چیت کی جائیگی۔ چینی وزارت خارجہ کے ایشیائی امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ہیوانگ ژیلین نے بھارتی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا بھارت اور چین دونوں دہشت گردی سے متاثرہ ملک ہیں اور اس لعنت سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم دہشت گردوں کی تمام اقسام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھارت کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا جائیگا۔ چین نے آزادکشمیر میں اپنے فوجیوں کی موجودگی کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے آزادکشمیر میں چین کا کوئی فوجی موجود نہیں، اس بارے میں رپورٹس صرف فرضی کہانیاں ہیں۔ ہوانگ ژیلین حال ہی میں کھٹمنڈو میں ہونے والی ڈونر کانفرنس میںچینی وزیر خارجہ کے ہمراہ شرکت کے بعد واپس پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا آزادکشمیر میں پانچ ہزار چینی فوجیوں کی موجودگی کے بارے میں رپورٹس بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا پانچ ہزار فوجی تعداد تو بہت بڑی ہے آج کے دور میں ایک چیونٹی بھی کہیں موجود ہو تو اس کا بھی آسانی سے سراغ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا آج کے جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ کی موجودگی میں کسی بھی ملک کی فوج خفیہ طور پر موجود نہیں رہ سکتی۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا بیان اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں پاکستان کی حمایت کے بعد سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کے حوالے سے ہمیں مزید بحث اور گفتگو کرنی چاہئے تاکہ ہم بہتر طور پر سمجھ سکیں اور اس حوالے سے کام کر سکیں اور ہم اسے کیلئے تیار ہیں۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کا میکنزم موجود ہے اور اس میں یہ معاملہ زیربحث آ سکتا ہے۔ انسداد دہشت گردی میکنزم کے تحت ملاقات رواں سال کے آخر میں طے شدہ ہے۔