• news

بیٹے پر فخر ہے‘ والدہ میجر عادل: عباس مجھ پر بازی لے گیا‘ والد صوبیدار (ر) اختر

لاہور+مٹھہ ٹوانہ(لیڈی رپورٹر+نامہ نگار)ٹرین حادثہ میں شہید ہونے والے 28سالہ میجر عادل کا جنازہ ان کی رہائشگاہ واقع نیلم بلاک علامہ اقبال ٹاو¿ن سے اٹھایا گیا تو گھر میں کہرام مچ گیا۔ ہر آنکھ اشکبار تھی۔ والدہ کلثوم شریف، اہلیہ عطیہ، بہنیں شدت غم سے نڈھال تھیں۔ سارا دن تعزیت کیلئے آنے والوں کا تانتا بندھا رہا۔ نوائے وقت سے گفتگو میں والدہ کلثوم شریف نے بتایا کہ میرا بیٹا لاکھوں میں ایک تھا ، واقعہ دہشتگردی ہے یا حادثہ کچھ نہیں کہہ سکتی، انہوں نے کہاکہ حادثے سے قبل صبح نوبجے فون پر آخری مرتبہ بات ہوئی میں نے بتایاکہ میںنے اعتکاف کیلئے مدرسے میں اپنا نام درج کروا دیا ہے تو کہا اپنے میڈیکل ٹیسٹ ضرور کروا لیں، وہ میرا بہت خیال رکھتا تھا۔ دوپہر کے بعد بڑے بیٹے لیفٹیننٹ کمانڈر عامر شریف نے فون پر حادثے کا بتایا۔ میں نے سوچا میرا بیٹا کسی اس بوگی میں ہوگا جو نہرمیں گرنے سے بچ گئی ہے یا زخمی ہوگیا ہوگا، وفات کا تو سوچنا بھی نہیں چاہتی تھی پھر ٹی وی پر ”کیپٹن عادل “ کے نام کی پٹی چل رہی تھی اور میرا بیٹا تو اب میجر بن گیا تھا سو میں نے خود کو مطمئن رکھا کہ ضرور کوئی اچھی خبر ہی آئے گی مگر شام کے وقت بڑے بیٹے نے کنفرم کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے بچوں کو بہت محنت سے پالا میرے شوہر ویگن ڈرائیور تھے۔ میجر عادل کی اہلیہ عطیہ نے بتایا کہ میرے شوہر بے انتہا خوبیوںکے مالک تھے ، انہیں شہادت کا بہت شوق تھا اکثر کہتے تم دیکھنا ایک دن میں شہادت کے مرتبے پر فائز ہوجاو¿نگا، انہیں آو¿ٹنگ، شاپنگ کا بہت شوق تھا ان کا عید پر دوستوںکے ساتھ کاغان ناران جانے کا پروگرام تھا ۔ اپنی تیرہ ماہ کی بیٹی ایشال کا بہت خیال رکھتے تھے۔ بڑی بہن راحیلہ نے کہاکہ میرا بھائی میری جان کاٹکڑا تھا وہ میرا بچوں جیسا بھائی تھا، مجھے بتایا گیاکہ جب انہیں پانی سے نکالا گیا تو وہ سانس لے رہے تھے ، پھر انہوں نے کلمہ پڑھا وہ روزے کی حالت میں تھے، دوسری بہن سلمیٰ نے کہاکہ میرا بھائی ہم سب کی آنکھ کا تارا تھا والدین نے ہم سب کو بہت محنت سے پالا مگر اس سانحے نے ہمارے دل کی دنیا اجاڑ دی ہے۔ بڑے بھائی نیوی کے لیفٹیننٹ کمانڈر عامرشریف نے بتایا کہ میرا بھائی میرا بازو تھا اور میں اس کا انسٹرکٹر بھی تھا اور دوست بھی مگر وہ خداکی امانت تھا جو اس نے واپس لے لی۔ شہید عادل کی والدہ کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے بیٹے پر فخر ہے۔ دریں اثناءشہید لیفٹیننٹ ملک محمد علی عباس کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہید ملک محمد علی عباس کے والد صوبیدار (ر) اختر حسین نے نمائندہ نوائے وقت سے کہا کہ میری بڑی خواہش تھی کہ میں اپنے ملک کیلئے اپنی جان کی قربانی دوں لیکن میرے بیٹے نے شہید ہو کر مجھ سے بازی لے گیا بیٹے کو شہادت کی خواہش تھی جو پوری ہو گئی ہے۔
والدہ میجر عادل

ای پیپر-دی نیشن