• news

گوجرانوالہ : حادثہ کی تحقیقات میں پیشرفت‘ پلیٹوں ٹریک پر رگڑ کے نشانات بٹ بولٹ برآمد

گوجرانوالہ/ فیصل آباد/ لاہور (نمائندہ خصوصی/ نامہ نگاران/ سٹاف رپورٹر/ نوائے وقت رپورٹ) ہیڈ چھناواں پل پر سپیشل ٹرین گرنے کے سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں جس میں پیشرفت ہوئی ہے۔ تحقیقاتی اداروں کے اہلکاروں نے حادثے کی جگہ کا معائنہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ٹریک پر حادثے کی جگہ سے 400 میٹر دور کچھ نٹ بولٹ ملے ہیں۔ فش پلیٹس اور ٹریک پر رگڑ کے نشانات بھی واضح نظر آئے ہیں۔ پل شدید دباﺅ برداشت نہ کر سکا اور ٹوٹ گیا۔ رگڑ کے نشانات صرف دائیں ٹریک پر ہی موجود ہیں۔ پل ٹوٹ جانے سے انجن اور بوگیاں نہر میں گر گئیں۔ ٹرین کی بوگیوں اور نعشوں کو پانی سے نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن پاک آرمی کی ٹیموں نے رات گئے مکمل کر لےا جبکہ کور کمانڈر گوجرانوالہ ریسکیو آپریشن کی نگرانی دن بھر کرتے رہے۔ مزید پانچ نعشیں نہر سے نکال لی گئی ہیں جن میں شہید لیفٹیننٹ کرنل عامر جدون کے بیٹے کی نعش بھی شامل ہے اس کے علاوہ صوبےدار مےجر اسلام، سپاہی نصیر‘ نائیک عارف، سپاہی عثمان کی نعش بھی مل گئی۔ کل 19نعشیں نکالی جاچکی ہیں۔ ریلیف ٹرین کے ذریعہ آنے والی کرین سے نہر میں ڈوبنے والی تین میں سے ایک بوگی کو باہر نکالا جاچکا جبکہ دیگر بوگیوں کو نکالنے کے لئے کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ پاک آرمی کی طرف سے جائے حادثہ سے ایک سے ڈیڑھ کلو میٹر کے علاقہ کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل جاری ہے تاکہ کسی بھی قسم کی تخریب کاری یا دہشتگردی کا پتہ چلایا جاسکے۔ حادثہ میں بچ جانے والی مال بردار اور مسافر بوگیوں کو منزل مقصود تک پہنچانے کے لئے متبادل ٹریک کا بندوبست کیا جا رہا ہے جبکہ مال بردار بوگیوں کو مسافر بوگیوں سے الگ بھی کر دیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی تحقیقات کے مطابق حادثہ پل ٹوٹنے کی بجائے ٹریک کی خرابی کے باعث پیش آیا۔ ریلوے حکام نے گردن بچانے کیلئے ٹریک کو درست کرنے کی کوشش کی۔ ریلوے حکام نے حادثے کے شواہد مٹانے کی کوشش کی۔ ڈویژنل انجینئر فرمان غنی نے جے آئی ٹی کو بیان میں ٹریک میں گڑبڑ کا اعتراف کر لیا۔ ٹریک پر انجن اور بوگیوں کے 70فٹ تک رگڑنے کے نشانات ہیں۔ ریلوے حکام کی رپورٹ میں بھی پل کے ستون سلامت ہونے کا ذکر ہے۔ ریلوے کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سٹیشن ماسٹر نے پہلی اطلاع 2بوگیاں گرنے کی دی۔ پل میں کوئی نقص نظر نہیں آیا۔ حادثہ انجن کی خرابی کے باعث پیش آیا۔ ٹریکشن موٹر اور گیئر باکس ٹوٹنے سے حادثہ پیش آیا۔ انجن بوگیوں سمیت پھسل کر نہر میں جا گرا۔حادثے کی تحقیقات کے لئے وزیراعظم نے 7رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کردی گئی ہے تحقیقاتی ٹیم 72 گھنٹے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی ٹیم کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں ریلوے اور پاک فوج کے سینئر افسران شامل ہیں۔ فیڈرل انسپکٹرآف ریلوے میاں ارشد مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہوں گے جبکہ پاک فوج کی طرف سے میجرجنرل شہزاد سکندر، بریگیڈئر نسیم بیگ اورکرنل فہیم ٹیم میں شامل ہیں۔ ریلوے کی جانب سے ایڈیشنل جنرل مینجر لیاقت چغتائی، ہمایوں رشید، چیف مکینکل انجینئر لوکو موٹو مجید بیگ بھی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔ شہید ہونیوالے یونٹ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل عامر جدون سمیت دیگر شہداءکو آبائی علاقوں میں سپردخاک کر دیا گیا۔ لیفٹیننٹ کرنل عامر ان کی اہلیہ اور بیٹی کی میتیں ایبٹ آباد کے علاقے نواں شہر پہنچائی گئیں۔حکام کہتے ہیں کہ پل کی مرمت اور ٹریک کی بحالی میں 2 ہفتے لگیں گے۔ ٹریک بند ہونے کے باعث ٹرینیں متبادل روٹ پر چلائی جا رہی ہیں۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی صدارت میں ریلوے ہیڈکوارٹرز لاہور میں اجلاس ہوا جس میں ٹرین حادثے کے شہدا کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔ حادثے کے شہدا کے ورثاءکی مالی معاونت کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ حادثہ کے نتیجہ میں شہید ہونے والے آرمی اور سویلین افراد کی غائبانہ نماز جنازہ نماز جمعہ کے بعد ریلوے پولیس لائن میں ادا کی گئی۔ علامہ اقبال ٹاﺅن لاہور کے رہائشی میجر عادل کو گذشتہ روز مقامی قبرستان میں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپردخاک کر دیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ چلڈرن پارک نیلم بلاک میں ادا کی گئی جس میں کو کمانڈر لاہور نوید زمان، جی او سی طارق امان، ڈی جی رینجرز پنجاب عامر فاروق برکی سمیت اعلیٰ افسروں اور عزیز و اقارب کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شاہ کوٹ سے نامہ نگار کے مطابق شہید کیپٹن محمد کاشف کو نواحی گاﺅں اور ان کے آبائی قبرستان نظام پورہ بقایا چک نمبر 80 کے قبرستان میں فوجی اعزازات کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ میجر جنرل فدا حسین نے پاک فوج ایک دستے کے ہمراہ شہید کی میت کو گارڈ آف آنر پیش کرتے ہوئے سلامی دی۔ نماز جنازہ میں بریگیڈیئر صغیر کرنل خالد کیپٹن بلال کے علاوہ سینکڑوں فوجی جوانوں پولیس افسران اور علاقہ بھر کی سرکردہ شخصیات سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق پاک فوج کا مریدکے سے تعلق رکھنے والے جوان کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد شہزاد ٹاﺅن میں فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک، شہید ارشد کا ایک بھائی بھی ساتھ تھا جو زندہ بچ گیا۔ مریدکے شہر سے تعلق رکھنے والے دو فوجی بھائی بھی شامل تھے، ارشد شہید ہو گیا۔ ارشد باورچی کا کام کرتا تھا۔ مریدکے میں شہدا گوجرانوالہ کی غائبانہ نماز جنازہ جمعة المبارک کی نماز کے بعد ادا کی گئی۔ سینکڑوں مردوں، عورتوں اور بچوں کی شرکت، رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ مٹھہ ٹوانہ سے نامہ نگار کے مطابق حادثے میں شہید ہونے والے لیفٹیننٹ احمد علی عباس کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ٹرین کے سنیئر ڈرائیور کو ریلوے کالونی میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا نمازہ جنازہ مین آر پی او سی پی او اور ڈی سی او نے بھی شرکت کی۔ متوفی 6 بچوں کا باپ تھا۔ سنیئر ریلوے افسران ناصر خلیلی، واصف مغل نے خالد محمود چودھری کے ہمراہ نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کے چیف ایگزیکٹو جاوید انور بوبک نے فوری طور پر شہید کے بیٹے کو ریلوے میں ملازمت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق شہید ہونے والے آرمی افسران کے سوگ میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے بروز جمعہ مکمل ہڑتال کی اور وکلاءعدالتوں میں پیش نہ ہوئے۔ دیگر شہداءکو بھی ان کے آبائی علاقوں میں سپردخاک کر دیا گیا۔ دریں اثناءسی ای او ریلوے جاوید انور نے کہا ہے کہ ٹرین حادثے کے شواہد محفوظ ہیں۔ بوگیاں ہٹانے کیلئے ٹریک ٹھیک کیا گیا ہو گا۔ حادثے کے ذمہ دار سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔
گوجرانوالہ (فرحان مےر سے) ٹرین کےسے الٹی؟ تحقےقات کے لئے پاک فوج اور رےلوے کے 7 ارکان پر مشتمل کمےٹی قائم کر دی گئی۔ ابتدا ئی رپورٹ کے مطابق پل سے دو اےکڑ پہلے رےلوے ٹرےک کے قرےب نٹ بولٹ بھی ملے ہےں اور وہاں دائےں جانب رےلوے ٹرےک خراب ہونے کے شواہد بھی موجود ہےں۔ ٹرےن کا انجن 5206 چھناواں کے مقام پر پہنچا تو حادثہ کے مقام سے چار سو مےٹر دور خراب ٹرےک اور پرانا انجن ہونے کی وجہ سے انجن کا کحچھ حصہ کھل کر زمےن پر لٹک گےا اور مسلسل پٹری سے لگنے کی وجہ سے فش پلےٹ کو نقصان پہنچا اور انجن کا بےلنس آﺅٹ ہونے کی وجہ سے ٹرےن بے قابو ہو کر پل سے نےچے جا گری۔ پاک فوج نے سرچ آپرےشن کےا اور شواہد اکٹھے کئے، بعدازاں تحقےقاتی ٹےم نے کشتی مےں سوار ہو کر پل کے نےچے سے سےمنٹ کے سےمپل بھی اکٹھے کئے۔ پاک فوج نے رےلیف آپرےشن کا پہلا مرحلہ مکمل کر کے انتظامات رےلوے حکام کے حوالے کر دےئے جبکہ رےلوے حکام کی سفارش پر اسلام آباد سے خصوصی رےلیف ٹرےن بھی بھجوا ئی گئی جس کی مدد سے حادثے کا شکار ہونے والی ٹرےن سے مال بردار 21 بوگےوں کو علےحدہ کر کے کھارےاں روانہ کر دےا گےا۔ آج مزےد ہےوی کرےنوں کی مدد سے نہر مےں موجود بوگےوں کو نکالنے کی کوشش کی جائیگی۔
کمےٹی قائم

ای پیپر-دی نیشن