• news

وزیرستان : بم حملے‘ جھڑپ‘ 6 اہلکار شہید‘12 دہشت گرد ہلاک‘ افغانستان سے تین مارٹر گولے فائر

میرانشاہ+اسلام آباد (بی بی سی+ اے ایف پی+ رائٹرز+سٹاف رپورٹر ) شمالی وزیرستان میں حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز پر ہونے والے بم حملوں اور جھڑپوں میں 6 سکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 12 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دتہ خیل میں 4 فوجی شہید ہوئے جس کے بعد جھڑپ میں 12 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ سرکاری اہلکاروں کے مطابق واقعہ اتوار کی صبح شمالی وزیرستان کے علاقے تحصیل دتہ خیل میں رکزیہ گاو¿ں میں پیش آیا۔ سکیورٹی فورسز کے اہلکار علاقے میں گشت کر رہے تھے۔ ان کے قافلے کو دو ریموٹ کنٹرول بم دھماکوں میں نشانہ بنایا گیا۔ پانچ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ زخمیوں کو بنوں منتقل کردیا گیا۔ دریں اثنا کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ تحصیل دتہ خیل میں حالیہ دنوں میں سکیورٹی فورسز پر حملوں میں تیزی آئی ہے۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر سرچ آپریشن کے دوران گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا تاہم اب تک کسی قسم کی گرفتاریوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔ ادھر افغانستان سے پاکستانی حدود میں میرانشاہ کے علاقے میں تین مارٹر گولے فائر کئے گئے جو سکیورٹی فورسز کے کیمپ کے قریب آ کر گرے تاہم گولے گرنے سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ اے ایف پی کے مطابق دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی نعشیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ اس دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز جنوبی وزیرستان میں حملے کے دوران 2 فوجی شہید ہو گئے جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی تھی جبکہ اتوار کو دتہ خیل میں 4 فوجی جبکہ جنوبی وزیرستان میں 2 فوجی شہید ہوئے۔ شمالی وزیرستان کے علاقہ دتہ خیل میں 2 روز کے لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ رائٹرز کے مطابق حملوں میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 7 ہے۔سٹاف رپورٹر کے مطابق شوال اور دتہ خیل میں مٹھی بھر دہشت گردوں کی مزاحمت جاری ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ شمالی وزیرستان کا 90 فیصد سے زائد علاقہ دہشت گردوں سے خالی کرا لیا گیا ہے، اب شوال کی جنگلات سے ڈھکی وادی اور دتہ خیل کے علاقہ میں بعض مقامات پر دہشت گرد گروپ مزاحمت کررہے ہیں۔ فوج نے شوال کے علاقہ میں حال ہی میں زمینی کارروائی بھی شروع کی ہے جس کے بعد دہشت گردوں سے جھڑپوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
شمالی وزیرستان

ای پیپر-دی نیشن