قائمہ کمیٹی سینٹ: تعلیمی اداروں میں داخلوں کیلئے لازمی میڈیکل ٹیسٹ کی سفارش
اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ وانسداد منشیات کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں 30سے 35لاکھ افراد نشہ آور دوائیوں کا شکار ہیں ،2014میں 27108کلو منشیات جبکہ 2015میں 62219کلومنشیات ضبط کر کے جلادی گئیں۔ منشیات کے مجرموں کے 1551ملین اثاثے منجمد کئے گئے 1881ضبط کئے گئے اور 65ملین کی جائیدادیں واپس کی گئیں ۔ پیر کوسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ وانسداد منشیات کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین کمیٹی رحمان ملک کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 2014میں پوست کی کاشت 1227ہیکٹر تھی جو پندرہ میں کم ہو کر 977رہ گئی ہے چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے معاہدے پر نظر ثانی کی اشد ضرورت ہے ۔افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں سے ہر کنٹینر پر طالبان 7ہزار ڈالر فی کنٹینر بھتہ وصول کرتے ہیں ۔ اب بھی افغانستان میں 32فیصد پوست کاشت کا علاقہ افغان حکومت ایجنسیوں اور حکومت کے حامی طالبان کے کنٹرول میں ہے ۔کمیٹی کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ این ٹی نارکوٹکس فورس میں ملازمین کی تعداد 26سو کی جگہ 5ہزار تک بڑھائی جائے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کی خاطر تمام وزراء اعلیٰ کو ہسپتال قائم کرنے کے لئے خطوط لکھے جائینگے۔ وفاقی وزارت تعلیم سے سفارش کی گئی کہ سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں میں داخلے کے وقت طلباء کا میڈیکل ٹیسٹ لازمی قرار دیا جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ وزارت اطلاعات کے ذریعے تمام میڈیا چینلزپر منشیات کے خلاف آگاہی کے لئے وقت دیا جائے اور اے این ایف کی تیار کردہ فلمیں اور ڈرامے بھی چلائے جائیں بین الاقوامی این جی او اور بیرونی ممالک سے حاصل ہونیوالی مدد فنڈ کا باقاعدہ حساب رکھا جائے اور ملک کی سلامتی اور خود مختاری پر کوئی سودے بازی نہیں ہونی چاہیے۔ کمیٹی کے اجلاس میں این ٹی نارکاٹیکس فورس کی طرف سے منشیات کے 106گینگز کے خاتمے کو خوش آئند قرار دیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے اسلام آباد کی مختلف محفلوں میں سافٹ ڈرنکس کیساتھ اور کوکین پیش کرنے کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا اور ہدایت دی کہ اس طرح کی خبروں کے بارے میں آئندہ اجلاس میں بغیر کسی دباؤ کے تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ اینٹی نارکوٹکس کنڑول کے بارے میں بھی نیشنل ایکشن پلان بنایا جائے ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ منشیات بڑی لعنت بن چکی ہے خود کش حملہ آوروں کو بھی منشیات کے زیر اثر رکھ کر استعمال کیا جاتا ہے ۔ کراچی میں کچھ افراد پکڑے بھی گئے ہیں ۔