فیڈریشن میں تبدیلی سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا : محمد سرور
لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان ایم سرور نے کہا ہے کہ فیڈریشن میں تبدیلی سے قومی کھیل کو کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کھلاڑیوں کا پول بڑھایا جائے جس کے لیے میرٹ پر فیصلے کیے جانے ضروری ہیں۔ نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اولمپک کوالیفائنگ راونڈ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی اور اولمپک کے لیے نہ کوالیفائی کر سکنے کا بڑا دکھ ہے۔ ٹیم کا میرٹ پر انتخاب نہیں کیا گیا تھا سینئر کھلاڑی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے ہیں۔ شکیل عباسی، حسیم خان جیسے فاروڈ کھلاڑی کی ٹیم کی ابھی ضرورت تھی انہیں وقت سے تھوڑا پہلے ٹیم سے نکال دیا گیا ہے۔ سابق کپتان ایم سرور کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی کی تباہی کا ایک المیہ یہ بھی ہوا ہے کہ محکموں خاص طور پر بنکوں کی ٹیمیں ختم ہو گئی ہیں جس کا نہ فیڈریشن نے کوئی نوٹس لیا اور نہ ہی حکومت کی جانب سے اس بات پر توجہ دی گئی۔ بنکوں اور کسٹم جیسے ادارے اگر ٹیمیں ختم کر دینگے تو اس سے بے روزگاری کے ساتھ ساتھ قومی کھیل کو بھی نقصان ہوگا۔ حکومت نے اگر تحقیقات کے لیے ٹیم بنائی ہے تو اس میں اداروں کے بارے میں بھی بات ہونی چاہیے کہ وہ اپنی ٹیمیں کیوں نہیں بناتے ہیں۔ ایم سرور کا کہنا تھا کہ ہاکی پر کبھی شہروں کی اجارہ داری نہیں رہی ہے ہمیشہ اچھے کھلاڑی مضافات سے ملتے ہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو چھوٹے شہروں میں ہاکی کے زیادہ سے زیادہ ایونٹ کرانے چاہیے تاکہ نیا ٹیلنٹ سامنے آ سکے۔