افغانستان : ڈرون حملے‘ فورسز کا آپریشن جاری‘ مزید 34 طالبان آٹھ سیکورٹی اہلکار ہلاک
کابل (اے پی پی) افغانستان میں تشدد کے واقعات میں مزید درجنوں افراد ہلاک ہو گئے، ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملوں میں 4 عسکریت پسند، ملک کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران 30 عسکریت پسند اور 8 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے، افغان حکام نے مشرقی صوبہ کنڑ میں طالبان کے مربوط حملوں کو ناکام بنانے کا بھی دعوی کیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ ننگرہار میں امریکی جاسوس طیاروں نے دو مقامات پر عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ دونوں حملے بھٹی کوٹ اور ہسکامینا کے علاقہ میں کئے گئے اور ان میں چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ ننگرہار میں حالیہ دنوں کے دوران امریکی جاسوس طیاروں کے حملوں میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں داعش کے جنگجو¶ں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ کابل میں افغان وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں کارروائیوں میں 30 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ یہ کارروائیاں میدان وردگ، لوگر، فاریاب، ہلمند، قندھار، زابل اورزگان کے صوبوں میں کی گئیں۔ کارروائیوں کے دوران 6 افغان فوجیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔ دریں اثناءافغان فورسز نے صوبہ کنڑ میں طالبان کے مربوط حملوں کو ناکام بنانے کا دعوی کیا ہے۔ وزارت دفاع کے مطابق طالبان حملہ آوروں نے ضلع غازی آباد میں پولیس اور فوج کی چیک پوسٹوں پر مربوط حملے کئے۔ ان حملوں پر جوابی کارروائی میں افغان فورسز نے درجنوں طالبان کو ہلاک و زخمی کر دیا تاہم بیان میں اس حوالہ سے حتمی تعداد نہیں بتائی گئی ہے۔ بیان کے مطابق اس دوران دو پولیس اہلکار بھی مارے گئے۔
افغانستان