راوی‘ چناب: نچلے درجے کا سیلاب: بھارتی ریلے سے نالہ ایک میں شگاف‘ متعدد دیہات زیر آب
سیالکوٹ/ نارووال/ حافظ آباد/ راولپنڈی (نامہ نگاران‘ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی ریلے سے ڈوگرانوالہ سیالکوٹ کے مقام پر نالہ ایک میں 20 فٹ چوڑا شگاف پیدا ہو گیا جس سے ڈوگراں والا‘ کوٹلی مرلاں‘ وہرم سمیت متعدد دیہات زیرآب آ گئے۔ منڈی بہاؤالدین سے نامہ نگار کے مطابق دریائے چناب میں قادر آباد کے مقام پر نچلے درجہ کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح ایک لاکھ 52 ہزارکیوسک سے بڑھنا شروع ہو گئی ہے۔ ریلے سے قادر آباد کے درجنوں دیہات اور ڈیرہ جات متاثر ہو سکتے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق پنجاب اور خیبر پی کے میں مون سون کی بارشوں کے باعث سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی، شگر گڑھ میں بھارتی آبی جارحیت کے باعث دریائے چناب میں نچلے درجے کا سیلاب ہے اور دریا کے اطراف میں مقیم افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ بھارت کی جانب سے 6 ہزار کیوسک کا ریلہ چھوڑنے کے بعد دریائے راوی اور چناب میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ گوجرانوالہ کے قریب دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بڑھنے لگی۔ ادھر نوشہرہ میں دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ پی ڈی ایم اے نے فلڈ وارننگ جاری کر دی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش سے نشینی علاقے زیر آب آ گئے۔ نالہ لئی کی سطح بلند ہونے سے اطراف کی آبادیوں کو علاقہ خالی کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ مسلسل تیز بارش کے باعث راولپنڈی میں نالہ لئی کے قریب واقع ڈھوک حسو، فوجی کالونی اور ڈھوک مٹکیال سمیت دیگر بعض علاقے زیر آب آ گئے۔ بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت پانی نکالتے رہے۔ منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال میں دو گھنٹے موسلادھار بارش ہوئی اور نکاسی آب کے ناقص انتظامات کی وجہ سے شہر کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے اور پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا۔ گزشتہ شب ساہیوال بصیر پور، حویلی لکھا میں موسلا دھار بارش ہوئی ڈسکہ بھوپال والا میں حفاظتی بند میں شگاف پڑ گیا اور پانی قریبی آبادی میں داخل ہو گیا، نالہ ایک میں بھی طغیانی آگئی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانی کا بہائو 4 ہزار کیوسک پہنچ گیا ہے۔ امدادی ٹیمیں ریسکیو کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ دوسری طرف دریائے سندھ میں اٹک خیبر آباد کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے ڈی آئی خان، بنوں اور ہزارہ میں پہلے ہی سیلاب کے خطرے کی تنبیہ جاری کی جا چکی ہے۔ لاہور میں بھی آسمان پر گہرے سرمئی بادلوں نے ڈیرا ڈالے رکھا۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق تربیلا ڈیم میں ایک ہفتے کے دوران پانی کی سطح میں36 فٹ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ منگلا ڈیم میں مزیدپانی بھرنے کی گنجائش12فٹ رہ گئی۔ پنجاب میں ہیڈ خانکی اور ہیڈ مرالہ پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ لوگوں کو اردگرد کے علاقے خالی کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ پپلاں کے نواحی علاقہ کچہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص سلطان احمد جاں بحق ہو گیا۔ سرکاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کی ہدایت پر نارووال میں بارش کے دوران نہاتے ہوئے مرنے والے تین افراد کے لواحقین کو فوری طور پر پانچ پانچ لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ سیالکوٹ میں 2 ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں اور انتظامیہ کو 19 کشتیاں اور 72 ڈی واٹرنگ سیٹ فراہم کر دیئے گئے ہیں۔ اس امر کا اظہار وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے پی ڈی ایم اے کے کمیٹی روم میں فلڈ کیبنٹ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیالکوٹ شہر کے وسط سے گزرنے والا نالہ ایک کناروں سے باہر آ جانے سے سینکڑوں ایکڑ اراضی میں برساتی پانی داخل ہو گیا۔ گزشتہ روزمقبوضہ جموں کے علاقہ میں واقع کوہ شوالک پر بارش کے باعث نالہ ایک میں سیلاب آگیا جس کے نتیجہ میں کوٹ مرلاں اور بلگن وغیرہ کے کھیتوں میں پانی داخل ہو گیا۔ نالہ ایک میں طغیانی کے باعث سمبڑیال کے نواحی مضافات میں فصلیں زیر آب آ گئیں جبکہ مزید دیہات میں پانی داخل ہونے کا خدشہ ہے نالہ ایک میں اچانک تیز ریلا آ جانے اور طغیانی کے باعث موضع ساہووالہ ، ڈوگرانوالہ ، بھوپالوالہ ، ڈھلم بلگن سمیت دیگر مضافات کے قریب نالہ ایک میں مختلف مقامات پر شگاف پڑنے سے کھڑی فصلیں زیر آب آ گئیں اور پانی کئی علاقوں میں بھی داخل ہونا شروع ہوگیا۔ نامہ نگار کے مطابق نالہ ڈیک میں پانی کا بہائو بتدریج کم ہو گیا اور ریسکیو آپریشن ختم کر دیا گیا ہے۔ نمائندہ نوا ئے وقت کے مطابق حافظ آباد میں ہیڈقادر آباد کے مقام پر دریائے چناب میں نچلے درجے کے سیلاب کی پیش نظر حافظ آبادکے 166دیہات میں وارننگ جاری کر دی گئی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چھ فلڈ ریلف سنٹرز قائم کر کے وہاں عملہ تعینات کر دیا گیا ہے ۔حافظ آباد میں قادر آباد کے مقام پر اسوقت نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ این این آئی کے مطابق محکمہ موسمیات نے اسلام آباد اور پنجاب اور خیبر پی کے میں تیز بارشوں کا نیا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں آج طوفانی بارشیں ہو سکتی ہیں۔ پشاور کے بیورو رپورٹ کے مطابق پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خیبر پی کے کا کہنا ہے کہ صوبے میں بڑے سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔