صفائی نصف ایمان ہے
مکرمی! صفائی نصف ایمان ہے اس بات سے تو ہر کوئی واقف ہے اور اسے ہر کسی کو کہتے سنا ہے لیکن افسوس اس پر عمل کرتے بہت کم لوگوں کو دیکھا ہے ہم سب کی خواہش بس اپنے گھروں کو صاف ستھرا رکھنے تک ہے ہم اپنا تمام کوڑا کرکٹ گلیوں میں پھینک دیتے ہیں اور اگر کسی تفریح گاہ میں بھی جائیں تو کھانے پینے کی اشیاء اور شاپر وغیرہ کھلے عام پھینک دیتے ہیں جس سے ہر طرف گندگی پھیلتی ہے اور قدرتی حسن بھی مانند پڑ جاتا ہے ہم سب کو چاہیے کہ پورے پاکستان کو اپنا گھر سمجھیں اور ہر جگہ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں تاکہ ہمارے ایمان کا فریضہ بھی مکمل ہو اور ہم معاشرے میں مہذب قوم کے طور پر جانے جائیں۔(عامررفیق…لاہور)