امریکہ نے مودی کو دورہ کی دعوت دلا کر پاکستان کے سفارتی طور پر ہاتھ پاؤں باندھ دیئے: محمد فیصل
کویت سٹی (نمائندہ خصوصی) امریکہ نے نواز شریف کے ذریعے نریندر مودی کا دورہ پاکستان کی دعوت دلوا کرپاکستان کے سفارتی طورپر ہاتھ پائوں باندھ دئیے ہیں تاکہ پاکستان ’’را‘‘ اور بھارت کے پاکستان مخالف اقدامات کوعالمی برادری اوراقوام متحدہ میں پیش کرنے سے باز رہے۔ اس بات انکشاف بین الاقوامی تنازعات میں ثالثی کے عالمی ماہر محمد فیصل نے عرب نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا ذکی الدین لکھوی کے معاملے کو لیکر ہندوستان پاکستان کیخلاف اقوام متحد ہ میں گیا تاکہ اس کے پاس ایسے شواہد نہیں تھے جنہیں عالمی برادری اہمیت دیتی۔
اسی لئے چین نے اس بات کی مخالفت کی تھی اب پاکستان کی باری تھی جس کے پاس ہندوستان کی جانب سے بلوچستان اور کراچی میں براہ راست مداخلت اوردہشت گردی کے ایسے ثبوت تھے جنہیں عالمی برادری تسلیم کرنے کو تیار تھی تاہم امریکہ نے مداخلت کرکے نوازشریف کو اس اقدام سے بازرکھا اس امریکہ کے دو فائدے ہوئے اس اقدام سے پاکستان کی عسکری حلقے دبائو میں آئے کیونکہ بھارت کو دہشت گردانہ کارروائیوں کو عالمی برادری کو آگاہ کرنا پاکستان کے چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کی بڑی خواہش تھی اس حوالے سے انہوں نے چین، روس اور جان کیری کو ناقابل تردید ثبوت فراہم کئے تھے امریکہ کو دوسرافائدہ یہ ہوا ہے کہ خطے میں حقیقی امریکی اتحاد ی جو سلامتی کونسل میں مستقل نشست کا خواہش مندہے پاکستان اس کے متوقع ’’سفارتی وار‘‘ سے بچ گیاکیونکہ کوئی بھی ریاست جو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث رہی ہو وہ مستقل سلامتی کونسل کا امیدوار بھی نہیں ہو سکتی، ممبئی حملوں کے حوالے سے فیصل محمد نے کہاکہ ممبئی حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی الزام کو پاکستانی عدالتوں کے علاوہ چین اور سائوتھ افریقہ کے حکام نے بھی جانچا مگر کوئی ثبوت اور شواہد نہیں ملے ایسی صور ت میں نوازشریف کی جانب سے ’’لکھوی کے آوازکے نمونے‘‘ امریکہ اوربھارت کو فراہم کرنے کا وعدہ پاکستان کے کیس کو کمزور کر سکتا ہے یہ نوازشریف کا غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے۔