92ء والا آپریشن کیا جا رہا ہے، رینجرز کے افسر دھمکیاں دے رہے ہیں: الطاف
کراچی (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے خلاف 1992ء والا آپریشن کیا جا رہا ہے۔ کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے۔مقامی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ خواجہ آصف نے کہا تھا کہ فوج کے دو سابق افسروں نے دھرنا کرایا لیکن چودھری نثار نے خواجہ آصف کے بیان پر تو کچھ نہیں کیا۔ ایم کیو ایم کے خلاف جھوٹ پہ جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ رینجرز کے افسر دھمکیاں دے رہے ہیں۔ متحدہ کے کارکن لاپتہ ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ تمام سیکٹرز اور یونٹ انچارج کو گرفتار کیا جائے گا کس قانون کے تحت انچارجز کو گرفتار کیا جائیگا۔ میں قربانی دینے کیلئے تیار ہوں۔ مجھے تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مجھے بندوق یا گرفتاریوں سے خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا۔پابندیاں چاروں طرف سے لگادی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 52 کارکنوں کو گرفتار کرکے انہیں ماورائے عدالت قتل کیا گیا، ہمارے درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔ رینجرز حکام دھمکیاں دے رہے ہیں کبھی کہتے ہیں وہائٹ پیپر شائع کریں گے۔ انکشافات کریں گے۔ دریں اثناء ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ مہاجروں کیخلاف آپریشن کا شوق پورا کر لیں۔ زرداری جرنیلوں کو للکار رہے تھے تو چودھری نثار کی غیرت کہاں تھی۔ ایم کیو ایم کے اجلاس میں چودھری نثار کے بیان کی مذمت کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ کو الطاف فوبیا ہو گیا ہے۔ ایم کیو ایم اور مہاجرین کو الگ نہیں کیا جا سکتا۔ ایم کیو ایم کو توڑنے کی خواہش دیوانے کا خواب ثابت ہو گی۔ ایم کیو ایم نے چودھری نثار کے بیان پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آج سہ پہر 3بجے پریس کلب کے سامنے احتجاج کرے گی۔ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ عسکری ونگز ساری جماعتوں میں موجود ہیں۔ ہمارے 40سے زیادہ کارکن ماورائے عدالت قتل کئے گئے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چودھری نثار نے الطاف حسین کے کچھ الفاظ اٹھا کر بات کی ہے۔ ان کے لائیو خطابات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کارکنوں سے خطاب پر بھی پابندی لگانے کی تیاری کی جا رہی ہے، ہم بھی پاکستانی ہیں، ہم نے بھی اسی آئین کے تحت حلف اٹھایا۔ چودھری نثار برطانیہ سے پہلے سے رابطے میں۔ چودھری نثار نے مہاجروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہم 37 سال سے اس قسم کی صورتحال کا سامنا کررہے ہیں۔ الطاف حسین ، ایم کیو ایم او رمہاجروں کو الگ نہیں کیا جاسکتا۔ الطاف حسین کو تنقید کانشانہ بنایا گیا۔ کاش چودھری نثار الطاف حسین کا بیان ایک بار پڑھ لیتے الطاف حسین پر غم و غصے کی کیفیت ہے ان کے دکھ او رکرب کو محسوس نہیں کیا جاسکتا۔ ہم پاک فوج کے ساتھ تھے اور ساتھ ہیں الطاف حسین نے ذاتی طو رپر کسی پر تنقید نہیں کی۔ کراچی آپریشن دہشت گردوں کے بجائے ایم کیو ایم کے خلاف کیا جا رہا ہے، کارروائی صرف ایم کیو ایم کے خلاف جاری ہے۔ ایم کیو ایم کے خلاف سازشیں بار بار ناکام ہوئی ہیں۔