جوڈیشل الائونس کیلئے جاری فنڈ روکنے پر سیکرٹری خزانہ، اے جی پنجاب کی ہائیکورٹ طلبی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل الائونس کے لئے جاری فنڈز روکے جانے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سیکرٹری خزانہ پنجاب اور اکاونٹینٹ جنرل پنجاب کو 22 جولائی کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئین میں واضح ہے کہ عدالت کے مالی معاملات پر اسمبلی میں بات تک نہیں کی جائے گی مگر جوڈیشل الاؤنس کی رقم جاری کرنے کے باوجود کیوں روک لی گئی۔ ملازمین کے وکیل نے بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود ملازمین کو واجبات اور الاؤنسز فراہم نہیں کئے جا رہے جو کہ واضح طور پر توہین عدالت ہے۔ سیکرٹری خزانہ نے حکومت پنجاب کی جانب سے الاؤنس جلد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ جس کے بعد محکمہ خزانہ پنجاب نے جوڈیشل الائونس اور واجبات کی تیس کروڑ روپے کی رقم جاری کی مگر یہ رقم عدالتی ملازمین کو ان کی تنخواہ کے ساتھ ضم کر کے دینے کی بجائے روک لی گئی ہے۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکم امتناعی ختم ہونے کے باوجود رقم کیوں روکی گئی۔ سپریم کورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس کے ملازمین کو عدالتی الاؤنس فراہم کیا جا رہا ہے مگر پنجاب میں انہیں عدالتی الاؤنس نہ دے کر امتیازی سلوک کیوں برتا جا رہا ہے۔ عدالتی ملازمین کے لئے مراعات اور گاڑیاں نہیں لے رہے صرف عدالتی الاؤنس پر فنڈز ہونے کے باوجود فراہم کیوں نہیں کئے جا رہے۔