الطاف کیخلاف 50 سے زائد مقدمات‘ کئی شہروں میں درخواستیں‘ وزارت داخلہ نے تفصیلات منگوا لیں
کراچی/ لندن/ لاہور/ گوجرانوالہ (کرائم رپورٹر/ خصوصی نامہ نگار/ نامہ نگار/ ایجنسیاں/ نوائے وقت رپورٹ/ نمائندہ خصوصی) الطاف حسین کی شرانگیز تقریر کے خلاف چاروں صوبوں میں 50 سے زائد مقدمات درج کرا دئیے گئے ہیں۔ سندھ کے مختلف شہروں کے علاوہ لاہور، اسلام آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی، کوئٹہ، کرک، کوہاٹ، سکردو سمیت ایبٹ آباد، کنری، چمن، پشین اور دیگر شہروں میں مقدمات درج ہوئے ہیں۔ کوئٹہ میں درج مقدمہ میں دہشت گردی اور بغاوت سمیت مختلف دفعات جبکہ دیگر شہروں میں لوگوں کو بھڑکانے اور فسادات کی سازش کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ گوجرانوالہ کے تھانہ سیٹلائٹ ٹائون، سبزی منڈی اور تھانہ کینٹ گوجرانوالہ میں الطاف حسین کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ 26تھانوں میں درخواستیں دی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق درخواستوں کا قانونی پہلوئوں سے جائزہ لے رہے ہیں۔ فیصل آباد میں 13درخواستیں دی گئی ہیں۔ وفاقی وزارت داخلہ نے محکمہ داخلہ سندھ سے الطاف حسین کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں ۔ الطاف حسین کے خلاف درج پرانے اور نئے کیسز کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد وزارت قانون سے رائے لی جائے گی ، وزارت قانون کی تجاویز کی روشنی میں الطاف حسین کے خلاف کارروائی کیلئے برطانیہ سے رابطہ کا فیصلہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے متحدہ کیخلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی ہے۔ جیکب آباد کے تین تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق الطاف حسین نے سکیورٹی اداروں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ پاکستان کی سالمیت اور قومی اداروں کو نشانہ بنایا۔ ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال انگیز تقریر کا مقصد سندھ اور کراچی میں گڑبڑ پیدا کرنا تھا۔ تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی قرارداد میں کہا گیا کہ الطاف کو انٹرپول کی مدد سے گرفتار کر کے لایا جائے۔ قرار داد میں الطاف حسین کے خلاف مقدمہ چلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ بہاولپور اور منچن آباد میں الطاف حسین کیخلاف مظاہروں میں ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ مجھے دھمکیاں دینے کی بجائے حکمران اپنی صفوں کا جائزہ لیں‘ میں نے ملک کے خلاف نہیں ظلم کے خلاف بات کی ہے، الطاف حسین نے حیدر آباد کی زونل کمیٹی کے ارکان سے گفتگو میں کہا کہ مجھے موت کا خوف نہیں میری زندگی اﷲ تعالیٰ اور تحریک کی امانت ہے۔ میری تقریر پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔ مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔ میں نے ملک کے خلاف نہیں ظلم کے خلاف بات کی ہے مجھے جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر جیل تو بھیجا جاسکتا ہے لیکن میری آواز کو دبایا نہیں جاسکتا مجھے کچھ ہو جائے تو کارکنان تحریک کو زندہ رکھیں اور کسی بھی قیمت پر قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔ وزیر داخلہ میرے خلاف بیان دینے سے پہلے وزیر دفاع کے بیان کا نوٹس لیتے۔ وزیر داخلہ دیکھتے کہ وزیر دفاع نے 13 جولائی کو کیا بیان دیا۔ وزیر داخلہ 5 کروڑ مہاجروں کے قائد کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں۔ کراچی اور حیدر آباد میں متحدہ نے وزیر داخلہ چودھری نثار اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ کارکنوں نے چودھری نثار اور خواجہ آصف کے خلاف نعرے بازی کی۔ رینجرز کی بھاری نفری فوارہ چوک اور گورنر ہائوس کے قریب تعینات تھی۔ رئوف صدیقی نے خطاب میں کہا کہ الطاف حسین ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہمارے پاس نظریہ بھی ہے اور فلسفہ بھی، ہم محب وطن لوگ ہیں۔ ریلی کے شرکاء نے الطاف حسین کے حق میں نعرے لگائے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین کو نہ کل مہاجروں سے جُدا کیا جا سکا نہ آج کیا جاسکے گا۔ پاکستانی قوم کو گمراہ کرنے کی سازش سے باز رہا جائے۔ ایم کیو ایم کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ ہم کراچی آپریشن کے حامی تھے اور ہیں مگر آپریشن صرف جرائم پیشہ عناصر کیلئے ہونا چاہئے۔ وفاقی وزراء کے شرانگیز بیانات کی مذمت کرتے ہیں۔ الطاف حسین پر مقدمات آئین اور قانون کے خلاف ہیں۔ مانتا ہوں الطاف حسین کے لہجے میں تلخی ہے، ناراض بھائیوں کو دیوار سے نہیں لگایا جاتا، کراچی کے مظاہرے میں کارکنوں نے رینجرز کے خلاف نعرے بازی کی۔ قبل ازیں صدر کے علاقے میں رینجرز نے فاروق ستار کو کچھ دیر کیلئے روکا پھر انہیں جانے دیا گیا۔ فاروق ستار نے بتایا کہ مجھ سے کچھ نہیں پوچھا گیا۔ لاہور میں پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ کراچی سے کرائم رپورٹر کے مطابق الطاف حسین کے خلاف تحریک انصاف کے رہنما فیصل واڈا اور علی زیدی نے درخشاں تھانے پہنچ کر مقدمہ درج کرایا۔ تحریک انصاف نے الطاف کیخلاف برطانوی ہائی کمشنر کو خط لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت اپنے شہری کو پاکستان میں اشتعال پھیلانے سے روکے۔ الطاف حسین کے خلاف لاہور کے تھانہ ستوکتلہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ ریٹائرڈ ایس ڈی او واپڈا محمد اشرف جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ گوجرانوالہ ڈویژن میں 9مقدمات درج کئے گئے جبکہ ایک وکیل نے تھانہ پرانی انارکلی میں درخواست جمع کروا دی ہے۔ درخواست میں فاروق سمیت رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان کے نام بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں الطاف حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ آرمی چیف، خواجہ آصف کے خلاف ایکشن لیں، خواجہ آصف نے آئی ایس آئی کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور آئی ایس آئی کے وقار کو محروح کرنے کی کوشش کی۔