بینظیر قتل کیس، مرکزی ملزم میرا بھائی تھا، ڈرون حملے میں مارا گیا: بہلول خان
راولپنڈی (آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج رائے ایوب خان مارتھ نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں دوسب انسپکٹروںکی گواہی کو غیر ضروری قرار دے دیا، عدالت میں موجود ایک گواہ کے بیان کو ریکارڈ کیا جبکہ ویڈیو لنک کے ذریعے غیر ملکی صحافی کے بیان سے متعلق انتظامات بارے رپورٹ وزارت خارجہ نے عدالت میں جمع کروادی گئی ۔گزشتہ روز سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت کے موقع پر استغاثہ کے 2گواہ سب انسپکٹر محمد نواز اور سب انسپکٹر افتخار احمد پیش ہوئے جن کی گواہی کو غیر ضروری قرار دے دیا گیا، جن کو عدالت نے ترک کر دیا، عدالت میں وزارت خارجہ نے مارک سیگل کے بیانات وڈیولنک کے ذریعے کرانے کے متعلق رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے مارک سیگل کے وڈیو لنک بیان ریکارڈ کرنے کیلئے متعلقہ حکام کو لکھ دیا گیا آئندہ تاریخ پیشی پر مکمل رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔ ایک گواہ مہمند ایجنسی کے بہلول خان نے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ بینظیر بھٹو کیس کا ایک مرکزی ملزم عبداللہ میرا چھوٹا بھائی تھا جسے دارالعلوم اکوڑہ خٹک میں داخل کرایا گیا جہاں سے 31 مئی 2005ء کو اس کے چلے جانے کی اطلاع ملی۔ وہ فاٹا کے علاقے مہمند ایجنسی میں ڈرون حملے میں مارا گیا جس کی نعش لاکر ہم نے گائوں میں دفن کردی۔ عدالت نے مزید سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔